پرتھ ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی جیت سے کرکٹ آسٹریلیا کو لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔ آسٹریلوی میڈیا کے مطابق ٹریوس ہیڈ کی جارحانہ سنچری کی وجہ سے ٹیسٹ میچ دوسرے روز ہی ختم ہو گیا اور میچ تیسرے روز تک نہ پہنچ سکا، جس سے کرکٹ آسٹریلیا کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے سے خسارے کا شکار کرکٹ آسٹریلیا کے افسران افسردگی کے عالم میں ہیں۔
پرتھ ٹیسٹ 1921 کے بعد پہلا ایشیز ٹیسٹ ہے جو صرف دو روز میں مکمل ہوا، جس کے باعث کرکٹ آسٹریلیا کو تیسرے اور چوتھے روز کے ٹکٹز واپس کرنے پڑ رہے ہیں۔
پانچویں روز کے ٹکٹ اسی دن فروخت کیے جاتے ہیں، اور ابتدائی تخمینے کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کو دو ملین آسٹریلوی ڈالرز تک نقصان ہوا ہے، جبکہ بعض رپورٹس میں مجموعی نقصان تین ملین ڈالرز بتایا گیا ہے۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق براڈکاسٹنگ کمپنیوں کو بھی سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ انگلش کرکٹ ٹیم کے فینز، جو بارمی آرمی کے نام سے جانے جاتے ہیں، بھی میچ کے جلد ختم ہونے پر اپنی واپسی کے پلان بنانے لگے۔
پہلے دو روز میں پرتھ ٹیسٹ میں ایک لاکھ ایک ہزار 514 تماشائیوں نے میچ دیکھا، جبکہ تیسرے روز کا میچ سولڈ آؤٹ تھا۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو ٹوڈ گرین برگ نے ایک پروگرام میں میچ کے جلد ختم ہونے پر اپنی تشویش ظاہر کی۔
ٹوڈ گرین برگ نے کہا کہ ہمیں اپنے براڈ کاسٹرز کا سب سے پہلے خیال ہے، مالی طور پر اس سیریز پر بہت اثر پڑے گا، یقینی طور پر ہم ہمارے پارٹنر اور اسپانسرز اس میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کو آسٹریلیا اور انڈیا کی گزشتہ برس بلاک بسٹر سیریز سے بھی نقصان ہو چکا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا نےسالانہ اجلاس میں اپنا 11.3 ملین ڈالرز کا خسارہ ظاہر کیا۔