کیا صدر پوٹن نفسیاتی جنگ کا محاز بھی جیت رہے ہیں۔۔۔ جی ہاں!
کیا بائیڈن خود پوٹن سے خوفزدہ ہیں یا مغرب کو روس سے ڈرا کر کچھ اور مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
- زمرہ کالم / بلاگ
- وفا عباس
کیا بائیڈن خود پوٹن سے خوفزدہ ہیں یا مغرب کو روس سے ڈرا کر کچھ اور مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کا اعلیٰ درجہ کا وفاقی تعلیمی ادارہ ایک غیر معمولی مالیاتی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ اعلیٰ تعلیمی ادارہ، جو کہ طویل عرصے سے علمی تحقیق کا مرکز رہا ہے، اب بجٹ کی شدید رکاوٹوں سے دوچار ہے۔ جیسے جیسے اگلے ماہ بجٹ کا نیا اعلان قریب آرہا ہے، نہ صرف قائداعظم یونیورسٹی بلکہ پاکستان بھر میں سرکاری جامعات کو اسی طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے۔ اس سلسلے میں اعلیٰ تعلیم کے لیے فنڈز میں اضافے کا فوری مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ماہ رمضان کی 17 تاریخ سنہ 2 ہجری تاریخ اسلام کا وہ عظیم الشان یادگار دن ہے جب اسلام اور کفر کے درمیان پہلی فیصلہ کن جنگ لڑی گئی اور مٹھی بھر مسلمانوں کو کفار کے لشکر پر فتح عظیم حاصل ہوئی۔
خیبر پختونخوا کا ضلع سوات آبادی کے لحاظ سے صوبے کا پشاور اور مردان کے بعد تیسرا بڑا ضلع ہے اس کی آبادی حالیہ مردم شماری کے مطابق 26 لاکھ 87 ہزار 384 ہے، ضلع سوات میں 7 تحصیلیں ہیں جس میں بحرین، خوازہ خیلہ، چارباغ، بابوزئی، بریکوٹ، کبل اور مٹہ شامل ہیں۔
سوات کے مرکزی شہر مینگورہ شہر کے 3لاکھ 88 ہزار آبادی کے لئے 80 سرکاری پانی کی ٹیوب ویلز ہیں واٹر اینڈ سنیٹیشن سروسز روزانہ کے بنیاد پر 7.44میلین گیلن لوگوں کو پانی فراہم کررہا ہے۔
گزشتہ کچھ سالوں سے گلگت بلتستان سے راولپنڈی جانے والے شاہراہ یعنی شاہراہ قراقرم پر روڑ حادثات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس میں سالانہ سیکنڑوں جانیں ضائع ہوتی ہے لیکن ان کو روک تھام کے لیے باضابط کوئی بھی کوشش نہیں کی گئی ہے، گزشتہ دنوں شتیال کے قریب بس اور کار کا تصادم اس کی مثال ہے جس میں کئی قیمتیں جانیں ضائع ہوئیں۔
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ چلاس سٹی کے اندر اگر دیکھا جائے تو پبلک سکول اینڈ کالج چلاس واحد ادارہ ہے جہاں کے بہترین اساتذہ اور معیار تعلیم کا بچہ بچہ معترف تھا۔لیکن اب نہیں! 1989 میں قائم پبلک سکول چلاس جوکہ تقریباً 1 سو پچاس کنال رقبے پر محیط ہے کو 2011 میں پاک فوج کے حوالے کیا گیا،
مہاجرت کی زندگی بلاشبہ ایک ایسی مصیبت ہے جو بڑے بڑے بادشاہوں کو جھونپڑیوں کے اندر زمین پر سونے پر نا صرف مجبور کردیتی ہے بلکہ پھر اس کا عادی بھی بنا دیتی ہے۔ہمسایہ ملک افغانستان میں اگست ۲۰۲۱ میں طالبان کی حکومت قائم ہوئی، اگرچہ طالبان حکومت کی جانب سے سیاسی مخالفین کے لئے عام معافی کا بھی اعلان کیا گیا لیکن پھر بھی لاکھوں کی تعداد میں افغانستان سے مخلتف نسلوں اور علاقوں سے لوگوں کا انخلا شروع ہوا۔