سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر میں دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، دھماکے میں سابق چیف جسٹس اور ان کے اہلخانہ محفوظ رہے۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی گارڈن ٹاؤن میں رہائش گاہ میں دھماکا ہوا جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری ان کے گھر پہنچ گئی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق دھماکا گھر کے گیراج میں ہوا اور جس وقت دھماکا ہوا اس وقت سابق چیف جسٹس اور ان کے اہلخانہ گھر پر ہی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق دھماکا دستی بم سے کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ دھماکے کی اطلاع موصول ہوتے ہی امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئیں۔
زخمی اہلکاروں کی شناخت محمد عامر اور خرم شہزاد کے نام سے ہوئی ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
آئی جی پنجاب نے زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
ترجمان پنجاب پولیس نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس اور ان کے اہل خانہ دھماکے میں مکمل طور پر محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے میں پولیس کانسٹیبل عامر اور خرم معمولی زخمی ہوئے اور آئی جی پنجاب نے واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 31 دسمبر 2016 کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا اور وہ 17 جنوری 2019 کو ریٹائر ہوگئے تھے۔