پارلیمنٹ ہاؤس میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان او آئی سی کونسل اجلاس کے افتتاحی سیشن میں شریک ہیں۔
48 ویں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں 57 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ، مبصرین اور مہمان شریک ہیں۔ اجلاس میں کشمیر، فلسطین اور اسلامو فوبیا سمیت 140 قراردادیں پیش کی جائیں گے جب کہ دہشتگردی اور تنازعات کا حل ایجنڈے میں سرفہرست ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ
سعودی وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے عالمی برادری کے کردار پر زور دیا ہے۔
او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن کے عوام کو انسانی بنیادوں پر مدد فراہم کررہے ہیں.
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کو کردار کرنا چاہئے، سعودی وزیر خارجہ
مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل کے لیے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
سیکرٹری جنرل او آئی سی
سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم نے مسئلہ کشمیر، فلسطین اور یمن پر تشویش کا اظہار کیا۔
اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم نے کہا کہ پاکستان کو او آئی سی اجلاس کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں کو اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے، سیکرٹری جنرل
انہوں نے کہا کہ کانفرنس کی میزبانی پر پاکستان کے مشکور ہیں جبکہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کے لیے دعاگو ہیں۔
مسئلہ فلسطین پر بھی بات کرتے ہوئے حسین ابراہیم نے کہا کہ فلسطین سے متعلق اسرائیل کی پالیسی پر تشویش ہے جبکہ فلسطینیوں کو بنیادی حقوق سے محروم نہ کیا جائے۔ فلسطین میں اسرائیل جارحیت قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں امن اور استحکام کے خواہاں ہیں اور مسلمان ممالک کو او آئی سی کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں جاری صورتحال سے نمٹنے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا جبکہ افغانستان پر او آئی سی اجلاس کامیاب رہا۔