گیس میں لیمکا پینا فائدہ مند یا نقصان دہ؟ ماہرین نے اہم انکشاف کر دیا

گیس میں لیمکا پینا فائدہ مند یا نقصان دہ؟ ماہرین نے اہم انکشاف کر دیا فائل فوٹو

اگر کھانا معمول سے زیادہ کھا لیا جائے یا اکثر پیٹ میں گیس اور تیزابیت کی تکلیف رہنے لگے تو بہت سے لوگ فوری آرام کے لئے ٹھنڈی لِمکا یا کوئی بھی کولڈ ڈرنک پی لیتے ہیں۔

گھروں میں برسوں سے چلا آنے والا یہ ٹوٹکا اب اس حد تک عام ہوچکا ہے کہ اکثر افراد اسے مؤثر ہاضمے کا حل سمجھ بیٹھے ہیں۔ لیکن کیا حقیقت بھی یہی ہے؟

معروف آنکولوجسٹ ڈاکٹر روی گپتا کے مطابق نہیں بلکہ یہ ایک بڑی غلط فہمی ہے۔

ڈاکٹر گپتا بتاتے ہیں کہ لِمکا سمیت کوئی بھی فزّی ڈرنک ہاضمہ بہتر نہیں کرتی۔

جب یہ مشروب معدے میں جاتا ہے تو معدے کی باریک رگیں سکڑ جاتی ہیں، ہاضمے کے انزائمز سست پڑ جاتے ہیں اور کھانا ٹوٹنے کا عمل کمزور ہو جاتا ہے۔

چند لمحوں کے لیے ملنے والا معمولی سا سکون بھی دراصل حقیقی راحت نہیں ہوتا۔

ڈاکٹر گپتا کے مطابق کولڈ ڈرنک میں موجود گیس معدے میں پھیل کر ڈکار لاتی ہے، جس سے وقتی طور پر پیٹ ہلکا محسوس ہوتا ہے، مگر اصل مسئلہ اپنی جگہ برقرار رہتا ہے۔

مزید برآں، ایک کین میں 6 سے 10 چائے کے چمچ تک چینی موجود ہوتی ہے، جو صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

ان مشروبات میں شامل فاسفورک ایسڈ آنتوں کے مفید بیکٹیریا کو نقصان پہنچاتا ہے، جس کے نتیجے میں ایسڈ ریفلکس بڑھتا ہے، تیزابیت برقرار رہتی ہے اور مجموعی گٹ ہیلتھ متاثر ہوتی ہے۔

یعنی فوری آرام کا یہ گھریلو نسخہ نہ صرف کارآمد نہیں بلکہ پیٹ کی تکلیف کو مزید بگاڑ بھی سکتا ہے۔

ڈاکٹر گپتا کا مشورہ ہے کہ اگر گیس یا تیزابیت ہو رہی ہو تو کولڈ ڈرنک چھوڑ کر ان آسان اور فائدہ مند قدرتی نسخوں کی طرف رجوع کریں۔

اجوائن کا پانی، زیرہ کا پانی یا نیم گرم پانی، ہلکی پھلکی غذا، مصالحے اور بھاری تیل سے پرہیز۔

یہ چیزیں نہ صرف تکلیف کم کرتی ہیں بلکہ معدے کی کارکردگی بھی بہتر بناتی ہیں۔

install suchtv android app on google app store