فون کو ہیک ہونے سے بچانے کیلئے مضبوط پاسورڈز جانیے

ڈیجیٹل سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی جیمالٹو (اب تھیلس) کے سابق نائب صدر ٹام اسمتھ نے اپنی رپورٹ میں پاس ورڈ سیکیورٹی پر اہم انکشافات کیے ہیں فائل فوٹو ڈیجیٹل سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی جیمالٹو (اب تھیلس) کے سابق نائب صدر ٹام اسمتھ نے اپنی رپورٹ میں پاس ورڈ سیکیورٹی پر اہم انکشافات کیے ہیں

آج کے ڈیجیٹل دور میں آن لائن دھوکہ دہی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اس کی بڑی وجہ کمزور پاس ورڈز ہیں۔ اکثر لوگ جلدی میں آسان یا ایک ہی پاس ورڈ ہر جگہ استعمال کر لیتے ہیں، جس سے ڈیٹا چوری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل اور منفرد پاس ورڈ سائبر جرائم سے تحفظ کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔

ڈیجیٹل سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی جیمالٹو (اب تھیلس) کے سابق نائب صدر ٹام اسمتھ نے اپنی رپورٹ میں پاس ورڈ سیکیورٹی پر اہم انکشافات کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جب بھی ہم پاس ورڈ بناتے ہیں تو ہمیں لگتا ہے کہ یہ منفرد ہے، لیکن اربوں صارفین میں سے کوئی نہ کوئی پہلے ہی اس پاس ورڈ کو استعمال کر چکا ہوتا ہے۔

پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ 8 حروف کا پاس ورڈ محفوظ ہے، لیکن اب ہیکرز اسے آسانی سے توڑ سکتے ہیں۔

آج کے پاسورڈ کریکنگ پروگرام اتنے تیز ہیں کہ کچھ سافٹ ویئر فی سیکنڈ 350 بلین پاسورڈز کو کریک کر سکتے ہیں۔

اسمتھ کے مطابق صارفین کو سیکیورٹی کے لیے کم از کم 13 سے 20 حروف کا پاس ورڈ استعمال کرنا چاہیے۔ پاس ورڈ جتنا لمبا ہوگا، اسے کریک کرنا اتنا ہی مشکل اور وقت طلب ہوگا۔

ماہرین کے مطابق مضبوط پاس ورڈ بڑے حروف، چھوٹے حروف اور خصوصی علامات کے امتزاج سے بنایا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر آپ عام طور پر `Lucky777` جیسا پاس ورڈ درج کرتے ہیں تو اسے `L@cky!931` میں تبدیل کریں تاکہ یہ آسانی سے ٹوٹ نہ جائے۔

اگر آپ چاہیں تو گانے، نظم یا محاورے سے بھی پاس ورڈ بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ ’’جینے کے ہیں چار دن، باقی ہیں بیکار دن کی لائن سے ’’JkhcdBhbd‘‘ جیسا پاس ورڈ بنا سکتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store