سعودی عرب میں پاک افغان بات چیت؟ وزارت خارجہ نے لاعلمی ظاہر کردی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والے مبینہ مذاکرات کی خبروں پر دفترِ خارجہ نے لاعلمی کا اظہار کر دیا فائل فوٹو پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والے مبینہ مذاکرات کی خبروں پر دفترِ خارجہ نے لاعلمی کا اظہار کر دیا

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والے مبینہ مذاکرات کی خبروں پر دفترِ خارجہ نے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔ ترجمان دفترِ خارجہ طاہر اندرابی نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ’’ہم نے سعودی عرب میں پاک–افغان مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس ضرور دیکھی ہیں، لیکن اس حوالے سے ہمارے پاس کوئی معلومات موجود نہیں۔

‘‘ترجمان کے مطابق پاکستان ترکیہ کے صدر کی جانب سے پیش کی گئی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ثالثی کے لیے ترکیہ کے وفد کا خیرمقدم کرے گا اور بات چیت کے لیے بھی تیار ہے، جبکہ ترکیہ کے وفد کے دورہ نہ کرنے کا تعلق پاکستان کے عدم تعاون سے نہیں۔

سرحدی صورتحال پر بات کرتے ہوئے طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے موجودہ حالات کے باعث سرحدیں بند کی تھیں، جس کے بعد افغانستان نے بھی اپنی جانب سرحد بند کر دی ہے۔ ’’اس بارے میں مزید جواب افغانستان ہی دے سکتا ہے،‘‘ انہوں نے واضح کیا۔ ترجمان نے بتایا کہ اس وقت پاکستان نے سرحدیں صرف امدادی سرگرمیوں کے لیے کھولی ہیں۔

ترجمان نے کرغزستان کے صدر کے دورۂ پاکستان کا بھی ذکر کیا، جس کے دوران وزیرِاعظم اور کرغز صدر کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوئیں اور دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط کرنے پر اتفاق ہوا۔ دونوں ممالک نے تجارت کا حجم 2027-28 تک 200 ملین ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا۔

طاہر اندرابی کے مطابق کرغز صدر کے دورے کے دوران 15 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ کرغز صدر نے بزنس فورم سے خطاب بھی کیا، جس میں 20 سے زائد کرغز کمپنیاں اور 80 سے زائد پاکستانی تاجر شریک ہوئے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کرغز وزیرِ خارجہ اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ اس کے علاوہ مصر کے وزیرِ خارجہ نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، جہاں اسحاق ڈار نے اسلام آباد کونکلیو کا افتتاح کیا۔

install suchtv android app on google app store