نگران وزیراعظم سے متعلق فیصلہ پی ڈی ایم اور اتحادی قیادت کرے گی: اسحاق ڈار

  • اپ ڈیٹ:
 اسحاق ڈار فائل فوٹو اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم سے متعلق بحث قبل از وقت ہے، اس کا فیصلہ پی ڈی ایم اور اتحادی قیادت کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ نگران حکومت کے لیے 60 کے بجائے 90 دن ہونے چاہئییں، ملک میں صاف شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری سے متعلق ابھی مشاورت شروع نہیں ہوئی، نگران وزیراعظم سے متعلق قیادت جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے اختیارات میں اضافہ کیے بغیر ملک چلایا نہیں جاسکتا، نگران حکومت کے لیے 60 کے بجائے 90 دن ہونے چاہئییں، ملک میں صاف شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

اس کے علاوہ اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، پی ٹی آئی دور میں روپے کی قدر گرنا شروع ہوئی، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی اصل قیمت 244 روپے ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے 5 سالہ نا اہلی سے متعلق فیصلہ کرلیا ہے، نوازشریف اور جہانگیر ترین کی نا اہلی کے 5 سال پورے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف دھوم دھڑکے سے وطن واپس آکر انتخابات میں حصہ لیں گے، ملک کو نواز شریف جیسے قائد کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا تھا کہ موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے نام پر تمام جماعتیں متفق ہوئیں تو وہ نگران وزیراعظم ہو سکتے ہیں۔

تاہم بعد ازاں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جس نے بھی اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنانے کی تجویز دی اس نے ٹھیک بات نہیں کی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی قیادت کے قریب ترین کسی شخصیت کو نگران وزیراعظم نہیں بنانا چاہیے، الیکشن کو غیر جانب دارانہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

install suchtv android app on google app store