وزیر اعظم شہباز شریف اور انڈونیشین صدر کی اسلام آباد میں مشترکہ کانفرنس جاری ہے۔ علاقائی اور تعلیمی تعاون پر اہم گفتگو۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان شاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان مکمل طور پر قرضوں سے نجات حاصل کر کے معاشی خود کفالت کی منزل پا لے گا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری پروگرام کے تحت مالی قسط کے اجراء کو انہوں نے حکومتی معاشی اصلاحات کے مؤثر نفاذ کا اعتراف قرار دیتے ہوئے معاشی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ اور معاشی بحالی کی راہ ہموار کرنے میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز کا تعاون کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے معاشی اقدامات پر اظہار اطمینان وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی ٹیم کی محنت کا واضح ثبوت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی حالیہ قسط اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان معاشی استحکام اور ترقی کے لیے ضروری اقدامات پر عمل کر رہا ہے۔ ان کے مطابق ڈیفالٹ کے خطرے سے ملک کو استحکام کی جانب لانا ایک مشکل مرحلہ تھا، جس کے لیے قوم، سیاسی جماعتوں اور تمام اداروں نے مل کر قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے پاکستان کی معاشی اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن اب عالمی سطح پر کامیاب مثال کے طور پر دیکھی جا رہی ہیں، اور معاشی ترقی کا خواب جلد حقیقی صورت اختیار کرے گا۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ معاشی استحکام کے بعد ترقی کے سفر کو مزید تیز کرنے کے لیے بھرپور محنت جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ بطور خادمِ پاکستان عوام کی خوشحالی اور بیرونی قرضوں سے مکمل نجات تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔