مسلم لیگ ق کے رہنما اور وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیرچیمہ کا کہنا ہےکہ ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہی ہیں، ق لیگ کےسنجیدہ لوگ چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کی زیر صدارت اجلاس میں چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانےکے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت پرویز الہٰی کی رکنیت معطل کرچکے ہیں، وقت آنے پر ظاہر کردیں گےکہ یہ ڈراما کیوں کیا جا رہا ہے،انہوں نے اپنے آپ کو تحریک انصاف میں کیوں ضم نہیں کیا، یہ غیر آئینی حرکت ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن میں فیصلہ محفوظ ہے۔
طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، قومی اسمبلی میں پارلیمانی اکثریت ہمارے ساتھ ہے،لاہور کے گردونواح کے لوگوں کو اکھٹا کرکے صدر اور سیکرٹری کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلے 10 دن میں اسلام آباد میں جنرل کونسل کا اجلاس ہوگا، ان کو اندازہ ہو جائےگا کہ چوہدری شجاعت کتنے مقبول ہیں، تمام صوبوں کے صدر ہمارے ساتھ ہیں، ہمارے اجلاس میں سب صوبوں کی نمائندگی نظر آئےگی، یہ ایسے ہی ہےکہ تحریک انصاف بلوچستان اپنااجلاس بلائے اورکہےکہ ہم نے عمران خان کو پارٹی سے ہٹا دیا ہے۔
وفاقی وزیر اور چوہدری شجاعت کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ چوہدری شجاعت کو ہٹا ہی نہیں سکتے صرف خبر بنانے کے لیے ایسا کیا گیا ہے، لاہور میں اجلاس بلا کر خالی صفحوں پر دستخط کرائےگئے۔
چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انہیں کہا ہوگا کہ اپنی سیٹیں تو سنبھالیں، جلد بازی میں فیصلہ کیا گیا، صرف دھوکہ دیا جا رہا ہے، قانونی اور آئینی طورپر چوہدری شجاعت ہی پارٹی صدر ہیں۔
خیال رہےکہ مسلم لیگ ہاؤس ڈیوس روڈ میں ق لیگ پرویز الہٰی گروپ کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں چوہدری شجاعت کی جگہ اب ان کے بھائی چوہدری وجاہت حسین کو پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا۔
اس کے علاوہ طارق بشیر چیمہ کو ہٹاکر کامل علی آغا کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل بنایا گیا ہے۔