ماں بننا اب ہوا آسان

ماں بننا اب ہوا آسان فائل فوٹو

بیس پچیس برس قبل کی بات ہے ایک فیملی شادی کے سلسلے میں لاہور پرانے ایئر پورٹ کے قریب اپنی سوزو کی کار میں شادی پر جارہی تھی اچانک تیز رفتار گاڑی کار سے ٹکرا گئی۔کار میں بیٹھے دو میاں بیوی شدید زخمی جبکہ ان کے چاروں بچے موقع پر جاں بحق ہو گئے۔

لواحقین نے والدین کو نہ بتایا کہ ان کے لخت جگر اس دنیا فانی سے کوچ کرگئے آخر کب تک ان سے چھپایا جاتا ہوش میں آنے کے بعد والدین یہی سوال کرتے کہ ان کے بچے کہاں اور کس حال میں ہیں۔

انھیں چین کیسے آتا وہ بار بار پوچھتے۔آخر کار جب ان کے کانوں نے یہ خبر سنی تو کہرام مچ گیا۔رشتہ دار دوست احباب اور محلے دار سب والدین کو دلاسہ دے رہے تھے لیکن ان کو چین کیسے آتا۔ وقت گزرتا گیا۔

 اور وقت کے ساتھ ساتھ اللہ تعا لیٰ انہیں صبر عطاء کرتا ہے۔زخم تو بھر گیا لیکن اس کا نشان نہ مٹا اور ان کاجی نہیں چاہتا تھا کہ اسے سانحہ کو بھلا سکیں۔

آخر کار انہوں نے فیصلہ کیا کہ یہاں سے دور چلے جائیں انہوں نے ملک سے باہر جانے کا پروگرام بنایا اور آج بھی دیار غیر میں رہائش پذیر ہے۔

ان کے تین بیٹے ہیں اور تینوں ماشاء اللہ اچھی خاصی جاب پر ہیں۔

حال ہی میں پیپلز پارٹی سینئر موسٹ کا رکن قمر زمان قائرہ کے جواں سال بیٹے کا ایکسیڈنٹ ہوا اور وہ بھی موقع پر جاں بحق ہو گیا۔

وقت بہت بڑا مرہم ہے۔

وقت کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ صبر عطاء کر دیتا ہے ۔

لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتاکہ ہر کام حکمت ہوتی ہے جس طرح زندگی موت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں اسی طرح اولاد بھی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔

وہ اولاد دے کر بھی انسان کو آزماتا ہے اور تاخیر سے اولاد سے نوازتاہے۔

کہیں ایسے لوگ بھی ہے کہ اولاد کی زیادتی کی وجہ سے ان کا گزر بسر انتہائی مشکل ہے اور ایسے گھرانے بھی ہیں جن کے پاس روپے پیسے کی کمی نہیں لیکن کھانے والا کوئی نہیں۔

یہ سب قدرت کے کام ہیں اس میں انسان کا عمل دخل نہیں۔بے شک ہم آزمائش کے قابل نہیں۔

ایسی خواتین جو اولاد سے محروم ہیں ان کے لئے دل وجان سے دعا کرنی چاہیے۔

ایسی خواتین کو ڈاکٹروں نے بانجھ پن کا نام دیا ہے جو کہ ایک بیماری ہے اور یہ قابل علاج ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق ایک مرد دن بھر جو کچھ کرتا ہے اس کا اثر اس کے اندر پیدا ہونے والے جر ثوم حیات پر پڑتا ہے اس کے برعکس عورت بھی جتنے انڈے پوری زندگی میں پیدا کر سکتی ہے وہ تمام پیدائش کے ساتھ ہی لے کر پیدا ہوتی ہے۔

جبکہ مردوں کی زندگی کی سرگرمیاں جرثومہ حیات کی پیدائش پر اثر انداز ہوتی ہیں مثلاً سگریٹ نوشی،شراب پینا،غیر متوازی غذا کا استعمال ورزش نہ کرنا جرثومہ حیات کے معیار پر اثر انداز ہوتی ہے۔جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرد کے جرثومہ حیات کی کو الٹی پچیس برس کی عمر سے انحطاط ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

جدید دور میں انسان کہاں سے کہاں تک پہنچ گیا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ میڈیکل سائنس نے بہت ترقی کی ہے ۔اور ہم ہیں کہ اس کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے اور حکیموں اور پیروں سے دوائیں لیتے ہیں۔

جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

ہم مسلمان ہیں ہمارا مذہب اسلام ہے اور اسلام ہمیں یہ درس دیتاہے کہ قرآن پاک میں ہر چیز کا علاج موجود ہے۔

موت کے سواہر بیماری قابل علاج ہے۔پانچ وقت کی نماز ادا کریں۔

اللہ کو یاد رکھیں قرآن پاک بمعہ ترجمہ پڑھیں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ کی بیماری کا علاج نہ ہو اور آپ کے دل کی مرادیں پوری نہ ہوں۔

بس اعتقاد کی ضرورت ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ آج کل نوجوان نسل میں بانجھ پن تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس کی وجوہات میں نیند کی کمی، بے سکونی،ٹینشن اور آلودگی بھی شامل ہے۔

یہاں پر ایک بات اور یاد رکھنی چاہیے کہ اگر بچے کی پیدائش جلدی نہیں ہو رہی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ عورت یا مرد بانجھ پن کا شکار ہے۔

کیو نکہ بعض اوقات ہارمونز کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے بھی بچے کی پیدائش میں تاخیر ہو جاتی ہے۔

تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر آپ چند غذاؤں کا استعمال کریں تو بانجھ پن سے چھٹکارا ملنے میں مدد مل سکتی ہے اور آپ کے ہارمونز میں مثبت تبدیلی آئے گی۔

یہ غذائیں درج ذیل ہیں۔۔۔

خشک میوہ جات کا استعمال:
تحقیق کے مطابق اخروٹ بانجھ پن ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتاہے۔

اومیگا تھری فیٹس اور وٹامن ای سے بھرپور اس خوراک کو استعمال کرکے مرد توانائی حاصل کر سکتے ہیں جس سے ان کے سپرم بہتر ہوتے ہیں۔

جبکہ وٹامن بی اور پروٹین عورتوں کی صحت کے لئے بہتر ثابت ہوتے ہیں۔

بادام کا روزانہ استعمال سپرم کو الٹی کو بہتر بناتاہے۔اس غذا کے استعمال سے بانجھ پن کا خطرہ دور ہوتاہے۔

چقندر کا استعمال:
چقندر جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتاہے۔

یہ دراصل اینٹی آکسائیڈنٹ کا بہترین ذریعہ ہے۔اس میں نائٹریٹ کی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔

مردانہ کمزوری کے خاتمے کیلئے چقندر کا استعمال ایک زبردست نسخہ ہے۔

مچھلی:
مچھلی میں اومیگا تھری ،فیٹی ایسڈ اور دیگر غذائی اجزاء کثرت میں پائے جاتے ہیں۔

یہ تمام اجزاء جنسی کمزوری کو دور کرنے کیلئے بے انتہا مفید ہیں۔مچھلی دماغی افعال اور بینائی کے لئے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔

پالک:
پالک ایک سستی غذا ہے جو ہمارے ملک میں بکثرت پائی جاتی ہے اور یہ ہر انسان کی پہنچ میں ہے۔اس میں وٹامن بی ،آئرن پایا جاتاہے جو کہ بانجھ پن کے خاتمے کیلئے مددگار ثابت ہوتی ہے۔

انڈے:
انڈے میں مختلف وٹامنز اور منرلز ہوتے ہیں جو مختلف طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں ۔

انڈوں میں کولائن ہوتاہے جو بانجھ پن کے خطرے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتاہے۔

دالیں:
دالیں،لوبیا ،چنیغیرہ پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔دالوں کے استعمال سے فرٹیلائزیشن کا عمل آسان ہوتاہے ،یہ حمل ٹھہرانے کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔

دالیں اور بیج عورت کی صحت کیلئے بہت مفید ثابت ہوتی ہیں۔

install suchtv android app on google app store