اب دانتوں کی بیماریوں کے شکار لوگ ہو جائیں بے فکر،عام گھریلو نسخوں سے دانتوں کو مضبوط اور چمک دار بنائیں

اب دانتوں کی بیماریوں فائل فوٹو اب دانتوں کی بیماریوں

صحت مند دانت، صحت مند جسم اور صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہیں اور یہی دانت شخصیت کی نمائندگی بھی کرتے ہیں اور اگر یہ پیلے پن کا شکار ہوجائیں تو جہاں انسان اپنی خود اعتمادی میں کمی محسوس کرتا ہے وہیں دوسروں پر اس کی شخصیت کا اثر بھی بُرا پڑتا ہے۔

دانتوں کے پیلے ہونے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ انسان بیماریوں کا شکار ہونے لگتا ہے کیونکہ جراثیم منہ میں اپنی افزائش پیدا کرتے ہیں اور پھر منہ کے راستے پیٹ میں جاکر صحت خراب کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ عموماً دانتوں کی صحت کو نظر انداز کر دیتے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ دانتوں کا علاج مہنگا ہوتا ہے تاہم دانتوں کا خیال رکھ کے آپ دانتوں کی صحت اور ان کی عمر میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

ماہرین دندان تجویز کرتے ہیں کہ دن میں 2 بار دانتوں پر برش کرنے (عموماً صبح سو کر اٹھنے کے بعد اور رات سونے سے قبل)، ماؤتھ واش استعمال کرنے اور فلاس کرنے سے دانت اور مسوڑھے صاف اور صحت مند رہتے ہیں۔

ان کے مطابق دانتوں کی صحت کے لیے مسواک بھی بہت مفید ہے۔

آئیے ہم دانتوں کو موتیے جیسا سفید رکھنے کے چند آسان گھریلو ٹوٹکے ذکر کریں گے جن کو استعمال کر کے آپ بھی پُر کشش مسکراہٹ حاصل کر سکتے ہیں اور صاف سُتھرے دانتوں کیساتھ اچھی صحت قائم رکھ سکتے ہیں۔

تیل کی کلّی کریں

طب ایوردیک اور یونان میں دانتوں کی صفائی اور دانتوں سے پیلاہٹ ختم کرنے کے لیے تیل سے کلی کرنے کا طریقہ صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے اور اس سے مُنہ کے جراثیم بھی ختم ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ منہ کے جراثیم ہی دانتوں کو پیلا کرنے کا اور مُنہ میں بدبو کا باعث ہوتے ہیں لہذا کسی بھی آئل کو ایک کھانے کا چمچ لیکر(گری کا تیل زیادہ مُفید ہے) منہ میں اچھی طرح کلی کریں اور دانتوں پر ملیں اور 10 سے 15 منٹ اسے منہ اور مسوڑھوں پر لگا رہنے دیں اور بعد میں کلی کرکے ٹوٹھ پیسٹ کے ساتھ برش کر لیں چند دنوں میں آپ کے دانت موتیے جیسے سفید ہوجائیں گے اور مُنہ کی باس ختم ہو جائے گی۔

بیکنگ سوڈے یا میٹھے سوڈے سے بُرش کرنا

بیکنگ سوڈا جراثیم کش ہوتا ہے اور بیکنگ سوڈے والے ٹوتھ پیسٹ یا صرف بیکنگ سوڈے کیساتھ بُرش کرنا دانتوں کی چمک اور سفیدی واپس لے آتا ہے لہذا دن میں کم از کم 2 مرتبہ بیکنگ سوڈے کے ساتھ بُرش ضرور کریں۔

ہائیڈروجن پر آکسائیڈ

ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کسی بھی میڈیکل اسٹور سے آسانی سے مل جاتی ہے خیال رہے کہ صدیوں سے اس کا استعمال بلیچینگ کے لیے ہو رہا ہے لیکن آپ اسے بطور ماوتھ واش بھی استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ یہ بیکٹریا کا خاتمہ کر دیتی ہے۔

آپ اسے بیکینگ سوڈے میں شامل کر کے اپنا ٹوٹھ پیسٹ بنا سکتے ہیں جس سے دانتوں کے داغ کُچھ ہی دنوں میں غائب ہوجائیں گے اور دانت موتیے کی طرح چمکنے لگیں گے۔

install suchtv android app on google app store