سفید ڈبل روٹی متعدد افراد ناشتے میں کھانا پسند کرتے ہیں۔یہ ایک پراسیس فوڈ ہے جس میں غذائی اجزا کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جبکہ مٹھاس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ سفید ڈبل روٹی کا استعمال مختلف امراض کا شکار بنا سکتا ہے۔
بلڈ شوگر اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے
سفید ڈبل روٹی ایسی کاربوہائیڈریٹ غذا ہے جس میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
ہمارا جسم اس میں موجود مٹھاس کو بہت تیزی سے توانائی کے لیے ہضم کرتا ہے اور بلڈ شوگر کی سطح میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
ہمارا جسم میں کاربوہائیڈریٹس کو ہضم کرتا ہے تو وہ اسے گلوکوز میں تبدیل کرتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھتی ہے۔
جب بلڈ شوگر کی سطح تیزی سے بڑھتی ہے تو وہ بہت تیزی سے گھٹ بھی جاتی ہے جس سے نقاہت اور تھکاوٹ کا احساس بڑھتا ہے۔
بلڈ شوگر کی سطح بڑھانے والی غذاؤں کے اکثر استعمال سے مختلف امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2، موٹاپے اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
سفید ڈبل روٹی میں فائبر اور ایسے کاربوہائیڈریٹس موجود نہیں ہوتے جو صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
معدے کی صحت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا
سالم اناج میں فائبر اور دیگر پر مشتمل ایسے کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتے ہیں جن سے معدے کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
سفید ڈبل روٹی میں ایسے اجزا موجود نہیں ہوتے تو ان سے معدے کی صحت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
فائبر ایسا جز ہے جو بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھتا ہے اور کھانے کے بعد پیٹ بھرنے کا احساس پیدا کرتا ہے۔
فائبر سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے امراض قلب کا خطرہ گھٹ جاتا ہے جبکہ معدے کی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ قبض سے تحفظ ملتا ہے۔
جسمانی وزن میں اضافے اور موٹاپے کا سامنا ہوسکتا ہے
ناشتے میں سفید ڈبل روٹی کا اکثر استعمال جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔
ڈبل روٹی کے ایک سلائیس میں 73 کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ فائبر اور پروٹین جیسے اجزا موجود نہیں ہوتے، تو اسے کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس بھی نہیں ہوتا۔
یعنی آپ ضرورت سے زیادہ کھا لیتے ہیں۔
اس ڈبل روٹی کی تیاری کے لیے ریفائن آٹا استعمال ہوتا ہے جس کے باعث یہ پراسیس فوڈ ہے اور نمک اور چینی وغیرہ کو اس میں شامل کیا جاتا ہے۔
ریفائن آٹے کے استعمال کو جسمانی وزن میں اضافے اور موٹاپے کے خطرے سے منسلک کیا جاتا ہے۔