روس کے ڈرون حملے سے یوکرین کا دوسرا بڑا شہر تباہی کے دہانے پر آ گیا

یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر روسی فورسز کے ڈرون حملوں کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے فائل فوٹو یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر روسی فورسز کے ڈرون حملوں کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے

یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر روسی فورسز کے ڈرون حملوں کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جبکہ حملوں کے بعد شہر میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔ رپورٹس کے مطابق حملے بیک وقت شہر کے چھ مختلف علاقوں میں کیے گئے۔ شہر کے میئر نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں ایک شخص کی لاش ملبے تلے سے نکالی گئی۔

مقامی گورنر کے مطابق حملوں میں بارہ افراد زخمی ہوئے، جن میں دو بچے (11 اور 12 سال) بھی شامل ہیں۔

خارکیف روسی سرحد سے صرف 30 کلومیٹر دور واقع ہے اور جنگ کے ابتدائی مہینوں میں روسی قبضے کی کوششوں کا سامنا کر چکا ہے، تب سے یہ شہر مسلسل حملوں کی زد میں ہے۔

دوسری جانب، یوکرین نے اتوار کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں واقع شاتورا پاور اسٹیشن کو ڈرون حملے کے ذریعے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں تنصیب میں بڑی آگ بھڑک اٹھی اور ہزاروں افراد کے لیے حرارت کی فراہمی معطل ہوگئی۔

روسی حکام کے مطابق کچھ ڈرونز کو مار گرایا گیا، لیکن کئی ڈرونز پاور اسٹیشن کے احاطے میں جا گرے، جس سے تین ٹرانسفارمرز میں آگ لگ گئی۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اتوار کو مجموعی طور پر 75 یوکرینی ڈرون مار گرائے گئے، جن میں 36 کو بلیک سی کے اوپر ہی گرادیا گیا۔ ڈرون حملوں کے باعث ماسکو کے ونوکووو ایئرپورٹ پر پروازیں تقریباً ایک گھنٹے تک معطل رہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں روسی حملوں کے نتیجے میں یوکرین کے متعدد علاقوں میں بجلی اور حرارت کی فراہمی میں بار بار تعطل آرہا ہے جبکہ یوکرین روس کی جنگی معیشت کو کمزور کرنے کے لیے اس کی تیل اور توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنا رہا ہے۔

install suchtv android app on google app store