لاطینی امریکی ملک ایکواڈور میں منشیات فروخت کرنے والے گینگ کا سرغنہ جیل سے فرار ہو گیا جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایکواڈور کے صدر نے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا حکم جاری کیا۔
ایکواڈور کے صدر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کو منشیات فروش گروہوں کے خلاف آپریشن میں سیاسی اور قانونی مدد کے لیے ایمرجنسی نافذ کی ہے۔
ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے ہوزے اڈولفو میکیاس عرف ’فیٹو‘ کی تلاش کے لیے ایکواڈور کی سڑکوں اور جیلوں میں افواج کو 60 دن کے لیے متحرک کرنے کا اعلان کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ روزانہ رات 11:00 سے صبح 5:00 بجے تک ملک بھر میں کرفیو بھی نافذ ہوگا۔
ایکواڈور کے صدر نے انسٹا گرام پر جاری ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ایمرجنسی مسلح افواج کو ’منشیات کے دہشتگردوں‘ کے خلاف جنگ میں اپنے فرائض انجام دینے کے لیے تمام ضروری سیاسی اور قانونی مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردوں کے ساتھ ثالثی نہیں کریں گے اور تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم ایکواڈور کے تمام شہریوں کو امن واپس نا لوٹا دیں۔