وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر چوہدری انوار الحق کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دائر توہین عدالت کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔
سماجی کارکن عمامہ گلریز سمیت دو وکلا راجا عبدالحمید اور سید علی زین کاظمی نے آزاد کشمیر کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔
درخواست گزاروں نے موقف اپنایا ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق ہائی کورٹ آزاد جموں کشمیر کے فیصلے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سی بی آر نے عدالتی ملازمین کے جوڈیشنل الاؤنس میں ٹیکس کی مد میں کٹوتی کی تھی جس کو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیا تھا اور کمشنر ان لینڈ ریوینیو کو کاٹی گئی رقم عدالتی ملازمین کو واپس کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمشنر ان لینڈ ریوینیو نے عدالت کے حکم پر عمل نہیں کیا اور وزیر اعظم آزاد کشمیر نے عدالت عالیہ کی توہین عدالت کے کیس میں ملوث کمشنر ان لینڈ ریونیو نارتھ راجا اشتیاق احمد کو عدالتی اسٹے آرڈر کے باوجود تبدیل کر دیا۔
درخواست گزاروں نے کہا کہ وزیراعظم انوار الحق نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمشنر ان لینڈ ریوینیو کو تبدیل کر دیا اور ان کی جگہ نئی تعیناتی بھی نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت عدالتی ملازمین کے الاونسز سے کی گئی ٹیکس کٹوتی واپس نہیں کرنا چاہتی اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
آزاد کشمیر کی سپریم کورٹ نے درخواست منظور کرتے ہوئے وزیر اعظم انوار الحق سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے اور مقدمے کی سماعت 21 مئی کو کی جائے گی۔