وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے آج عہدے سے مستعفی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم چوہدری انوار اپنا استعفیٰ آج صدرِ آزاد کشمیر کو ارسال کر سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی آج کی پریس کانفرنس منسوخ کیے جانے کا بھی امکان ہے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی منگل کے روز وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرانے کا اعلان کر چکی ہے۔
ادھر آزاد کشمیر میں نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی وفد آج شام اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کرے گا۔
وفد میں احسن اقبال، امیر مقام اور رانا ثناءاللہ شامل ہوں گے، جو آزاد کشمیر میں نئی حکومت کے قیام پر مشاورت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پارٹی کو مزید چار ارکانِ اسمبلی کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، جس کے بعد کل تعداد بڑھ کر 27 تک پہنچ گئی ہے۔
یہ پیش رفت نئی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کر رہی ہے اور حتمی اعلان آج یا کل متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی انچارج برائے آزاد کشمیر امور فریال تالپور نے اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کیں، جن میں ماجد خان، عاصم بٹ، اکبر ابراہیم اور فہیم ربانی شامل تھے۔ ان رابطوں کے نتیجے میں پیپلز پارٹی کی پوزیشن مزید مضبوط ہو گئی ہے۔
فریال تالپور کی جانب سے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ایک اہم عشائیہ بھی دیا گیا، جس میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی، مہاجرین نشستوں کے ارکان اور بیرسٹر سلطان گروپ کے نمائندے شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان گروپ کے پانچ اور مہاجرین نشستوں کے پانچ ارکان نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جبکہ دو ارکان کی حمایت کو فی الحال پوشیدہ رکھا گیا ہے۔
اسی دوران وزیرِ اعلیٰ تعلیم آزاد کشمیر ملک ظفر اقبال نے بھی فریال تالپور سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی اور حکومت سازی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری دی تھی۔
عشائیے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری یاسین نے کہا کہ وزیراعظم انوارالحق نے خود کہا تھا کہ اگر 27 ارکان سامنے آگئے تو وہ استعفا دے دیں گے، اب اخلاقی طور پر انہیں اپنے وعدے کے مطابق مستعفی ہوجانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم نے دو دن کے اندر استعفا نہ دیا تو پیپلز پارٹی تحریکِ عدم اعتماد جمع کرائے گی۔
سردار تنویر الیاس نے دعویٰ کیا کہ ”27 کا گولڈن نمبر پورا ہوچکا ہے، ہمارے پاس ویڈیوز اور تصاویر بطور ثبوت موجود ہیں۔“
ان کا مزید کہنا تھا کہ ”فارورڈ بلاک کے تمام ارکان دراصل پیپلز پارٹی کے ہی کارکن ہیں اور نئے قائدِ ایوان کا فیصلہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔“
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت آج اپنے پاور شو کے ذریعے آزاد کشمیر میں اپنی عددی برتری کو ثابت کرے گی، جس کے بعد وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا مستقبل اگلے 48 گھنٹوں میں واضح ہونے کا امکان ہے۔
چوہدری یاسین نے مزید کہا کہ ”یومِ سیاہ کے موقع پر وزیراعظم کا مستعفی ہونا کشمیری عوام کے لیے ایک مثبت پیغام ہوگا۔“