اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان مکمل طور پر صحت مند ہیں اور جیل میں موجود ہیں۔ جیل حکام نے خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور کہیں منتقلی کی افواہیں درست نہیں ہیں۔
عمران خان دو سال سے زائد عرصے سے مختلف کرپشن اور دہشت گردی کے مقدمات میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اچانک خبریں وائرل ہوئیں کہ سابق وزیر اعظم جیل میں انتقال کر گئے ہیں۔
ان افواہوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے میں بھارتی اور افغان میڈیا کے ذرائع بھی شامل نظر آئے۔ ڈیلی کابل نیوز اور افغانستان ٹائمز کے ‘ایکس’ اکاؤنٹس نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو قتل کر دیا گیا، جبکہ بھارتی نیوز چینل “ٹی وی 9” نے جیل سے لاش منتقل ہونے کی بریکنگ رپورٹ نشر کی۔ اسی طرح بھارتی حمایت یافتہ انتہا پسند گروہ فتنۃ الہندوستان سے وابستہ اکاؤنٹس نے بھی افواہوں میں حصہ ڈالا۔
پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا نے ایک ویڈیو بیان میں خدشہ ظاہر کیا کہ عمران خان کو جیل سے کہیں اور منتقل کیا گیا ہے۔ تاہم، جیل حکام نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی۔
خیال رہے کہ عمران خان کی بہنیں اور بچے دعویٰ کرتے ہیں کہ سابق وزیر اعظم کو غیر انسانی حالات میں سولٹری کنفائنمنٹ (قیدِ تنہائی) میں رکھا گیا ہے اور انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاندان کو ہفتے میں دو مرتبہ ملاقات کی اجازت دی ہے۔
بدھ کو جیل کے چیک پوسٹ کے قریب پی ٹی آئی کارکنوں اور عمران خان کی بہنوں کے دھرنے کے دوران شدید ہنگامہ ہوا۔ کئی کارکن احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ بعد ازاں جیل حکام اور پولیس نے علیمہ خان کو یقین دہانی کرائی کہ عمران خان سے ملاقات کا انتظام کیا جائے گا، جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔
اسی دوران، جب عمران خان کی موت کی خبریں وائرل ہوئیں، اڈیالہ جیل حکام نے واضح طور پر ان افواہوں کی تردید کی۔
نجی ٹی وی “جیو نیوز” نے جیل انتظامیہ کا بیان شائع کیا، جس میں کہا گیا کہ ”عمران خان کی صحت کے حوالے سے رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں۔ وہ بالکل صحت مند ہیں اور مکمل نگہداشت حاصل کر رہے ہیں۔“
خیال رہے کہ وزیرِ دفاع خواجہ آصف بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کو جیل میں سابقہ ادوار کی نسبت زیادہ سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان کو ٹی وی، ورزش کا سامان، ڈبل بیڈ اور مخمل کا گدا دیا گیا ہے، اور ان کے کھانے کا معیار فائیو اسٹار ہوٹل سے بھی بہتر ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب وہ جیل میں تھے تو سرد فرش پر سوتے تھے اور جیل کا معمولی کھانا ملتا تھا۔