بلوچستان میں مالیاتی امور کی انجام دہی کا پرانا نظام ختم کرکے ادائیگیوں اور ریکارڈ کا نظام مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کردیا گیا۔ کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ خزانہ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں سیکریٹری خزانہ عمران زرکون نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں اضافی اسٹاف کے خاتمے کے بعد محکمانہ اصلاحات کا تسلسل محکمہ خزانہ تک بڑھا دیا گیا۔ بلوچستان میں مالیاتی امور کی انجام دہی کا پرانا نظام ختم کرکے ادائیگیوں اور ریکارڈ کے نظام کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کردیا گیا جب کہ ڈائریکٹوریٹ آف ٹریژری کو تحلیل کرکے 250 سے زائد ملازمین کو ایس اینڈ جی اے ڈی میں منتقل کردیا گیا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف ٹریژری کے روزمرہ امور کی تنظیم نو سے سالانہ 20 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹریژری نظام کی ڈیجیٹلائزیشن سے شفافیت اور جوابدہی کو فروغ ملے گا اور سرکاری ادائیگیوں میں غیر ضروری تاخیر اور مداخلت ختم ہوگی۔
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے وزیر خزانہ بلوچستان شعیب نوشیروانی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے ٹیکسز کی آمدن کا ایک ایک روپیہ عوام کی امانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی ادائیگیوں کی آن لائن منتقلی بدعنوانی کےخاتمےکی جانب ایک انقلابی قدم ہے، ڈیجیٹل نظام سے سرکاری ادائیگیوں میں غیر ضروری تاخیر اور مداخلت ختم ہوگی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبے میں مالیاتی نظم و نسق کو جدید خطوط پر استوار کیا جارہا ہے، ڈیجیٹلائزیشن سے صوبے میں وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔