امریکی پائلٹ مطالعے میں معلوم ہوا ہے کہ مختصر وقت کے لیے سجدہ کرنا دماغ کی سرگرمی پر اثر ڈال سکتا ہے۔
پی ایم سی (PubMed Central) میں شائع شدہ مطالعہ کے مطابق تحقیق میں انسانی دماغ کے سگنلز کو مختلف فریکوئنسی بینڈز اور دیگر ماپنے والے پیرامیٹرز کے ذریعے جانچا گیا۔
بیٹھ کر پانی پینا سنت؛ سائنس نے اس کے فوائد بھی بتادیے
مطالعے میں تین خواتین اور دو مرد رضاکاروں نے حصہ لیا، اور ان کے دماغی سگنلز کو کھلی اور بند آنکھوں کی حالت میں ریکارڈ کیا گیا۔
مطالعے میں شامل تمام شرکاء میں درج ذیل خصوصیات نوٹ کی گئیں:
1۔ کوئی سابقہ نفسیاتی امراض نہیں
2۔ سر اور ریڑھ کی ہڈی میں کسی قسم کے سرجری یا چوٹ کی نہیں
3۔ باقاعدہ نیورو سائیکولوجیکل ادویات استعمال کرنے کی تاریخ نہیں؛
4۔ نماز کو وقت پر باقاعدگی سے ادا کرنے کی عادت۔
نتائج سے پتہ چلا کہ خواتین میں سجدے کے دوران کچھ دماغی سگنلز کم ہوئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دماغ کچھ حد تک پرسکون یا مختلف انداز سے کام کر رہا تھا۔ اس کے برعکس مردوں میں دماغ کی بعض سرگرمیاں بڑھ گئی۔
تحقیق کے مصنفین کا کہنا ہے کہ یہ ابتدائی مطالعہ سجدے کے دماغی اثرات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور مستقبل میں اس پر مزید تفصیلی مطالعات کی ضرورت ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ پائلٹ اسٹڈی ظاہر کرتی ہے کہ صرف 10 سیکنڈ کے سجدے سے دماغ کی سرگرمی میں تبدیلی ممکن ہے اور یہ اثر مرد و خواتین میں مختلف ہو سکتا ہے، جو نماز کے جسمانی اور ذہنی فوائد پر روشنی ڈالنے والا اہم پہلو ہے۔