اگر آپ ہر صبح گلے میں خشکی، خراش یا خارش محسوس کرتے ہیں تو یہ صرف موسم کی تبدیلی یا نزلے کی ابتدائی علامت نہیں ہو سکتی۔ ماہرین صحت کے مطابق یہ ایک معمولی مسئلہ نہیں بلکہ جسم کی طرف سے ایک اشارہ ہے کہ کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ اس کی وجہ آپ کا سونے کا انداز، کمرے میں ہوا کی کیفیت، یا جسمانی نظام میں کسی قسم کی تبدیلی بھی ہو سکتی ہے۔
اس کے پیچھے کئی عام مگر اہم وجوہات ہو سکتی ہیں۔ خوش قسمتی سے، چند آسان عادات اپنا کر اس مسئلے سے راحت حاصل کی جا سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق گلے کی خشکی کی سب سے عام وجوہات پانی کی کمی، ناک کی رکاوٹ، اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ، "فضائی آلودگی میں موجود باریک ذرات اور کیمیکل رات کے وقت سانس کی نالیوں کو خشک اور متاثر کرتے ہیں، جس کی وجہ سے صبح کے وقت گلا خراش دار محسوس ہوتا ہے۔"
پانی کی کمی
دن بھر کم پانی پینا یا رات بھر اے سی یا ہیٹر والے کمرے میں سونا بھی گلے کی خشکی کی بڑی وجہ ہے۔
خشک ہوا سانس کے دوران نمی کو کم کر دیتی ہے، اور تھوک بننے کا عمل بھی سست پڑ جاتا ہے۔ دن بھر مناسب مقدار میں پانی پئیں۔ سونے سے پہلے اور اٹھنے کے فوراً بعد پانی کے چند گھونٹ ضرور لیں۔
کھانے میں پانی والی غذائیں جیسے تربوز، کھیرا اور لیموں وغیرہ شامل کریں۔
ناک بند ہونا یا سائنس الرجی
جن لوگوں کو نزلہ یا سائنس کی شکایت رہتی ہے، وہ اکثر نیند میں منہ سے سانس لیتے ہیں، جس سے گلا خشک ہو جاتا ہے۔
تحقیقات کے مطابق، ناک کی بندش یا ٹیڑھی ہڈی کی وجہ سے اکثر لوگ نیند میں منہ سے سانس لیتے ہیں، جس سے گلے میں سوزش یا بدبو بھی ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ پہلو کے بل سوئیں، اس سے سانس کی نالی کھلی رہتی ہے۔ ناک کھولنے کے لیے نمکین پانی سے ناک صاف کریں یا ڈاکٹر کے مشورے سے اسپرے استعمال کریں۔
نیند کے دوران سانس رکنے کی بیماری
یہ ایک عام مسئلہ ہے جس میں سوتے وقت سانس بار بار رکتی اور چلتی ہے۔ اس دوران منہ سے سانس لینے کی وجہ سے گلا خشک ہو جاتا ہے۔
اگر آپ زور سے خراتے لیتے ہیں، صبح تھکن محسوس کرتے ہیں یا نیند میں دم گھٹنے جیسی کیفیت آتی ہے تو ماہر صحت سے رجوع کریں۔
علاج سے نہ صرف نیند بہتر ہوگی بلکہ گلے کی خشکی بھی کم ہو گی۔ وزن کنٹرول میں رکھیں اور ناک پر اسٹریپس لگانے کی کوشش کریں۔
فضائی آلودگی اور ناقص ہوا کا معیار
آلودگی میں موجود دھواں، گرد اور زہریلے ذرات سانس کی نالیوں کو متاثر کرتے ہیں، خاص طور پر رات کے وقت جب کمرہ بند ہو۔
ہائی پولوشن کے اوقات میں کھڑکیاں بند رکھیں، بیڈروم میں ایئر پیوریفائر استعمال کریں اور اگر ممکن ہو تو گھر میں پودے رکھیں جو آکسیجن پیدا کرتے ہیں۔
خشک کمرے کی ہوا یا بستر کی صفائی کی کمی
ایئر کنڈیشنر، ہیٹر یا پنکھا کمرے کی نمی کم کر دیتے ہیں، جس سے گلا خشک محسوس ہوتا ہے۔ گندے تکیے یا چادریں بھی الرجی اور خارش کا باعث بن سکتی ہیں۔
کمرے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں، چادریں باقاعدگی سے تبدیل کریں اور اگر ممکن ہو تو پر ہومیڈیفائر استعمال کریں تاکہ ہوا میں نمی برقرار رہے۔
غیر صحت مند عادات
سگریٹ نوشی، الکحل اور کیفین کا زیادہ استعمال بھی گلے کی خشکی بڑھاتا ہے کیونکہ یہ لعاب کو کم کرتے ہیں۔
سونے سے پہلے ان چیزوں سے پرہیز کریں۔ اس کے بجائے ہربل چائے یا نیم گرم پانی پینا بہتر ہے۔
گلے کی خشکی دور کرنے کے گھریلو طریقے
دن بھر پانی اور لیکویڈ کا زیادہ استعمال کریں۔
نیم گرم پانی سے غرارے کریں۔
بھاپ لینے سے گلے کی خشکی اور خراش میں آرام ملتا ہے۔
اگر ناک بند رہتی ہے تو ڈاکٹر کے مشورے سے اسپرے یا دوا استعمال کریں۔
اگر خشکی کے ساتھ خراٹے، سانس رکنے یا سائنس درد بھی ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔
صبح کے وقت گلا خشک ہونا بظاہر معمولی بات لگ سکتی ہے، لیکن یہ جسم میں پانی کی کمی، ناک کی خرابی، یا ماحولیاتی آلودگی کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔
مناسب نیند، صاف اور مرطوب ماحول اور روزمرہ عادات میں بہتری سے آپ نہ صرف اس تکلیف سے بچ سکتے ہیں بلکہ دن کا آغاز بھی تازگی کے ساتھ کر سکتے ہیں۔