چنے اور دالیں صحت مند غذا کا حصہ ہیں، لیکن اگر ان سے گیس یا پیٹ میں درد ہوتا ہے تو پکانے کے دوران صرف ایک چٹکی ہینگ شامل کریں۔ یہ چھوٹا سا عمل آپ کے کھانے کو مزید ہلکا اور ہاضمے کو بہتر بنا سکتا ہے۔چنے یا دالیں ہمارے کھانوں کا اہم حصہ ہیں۔
پروٹین، فائبر اور آئرن سے بھرپور یہ غذائیں صحت کے لیے تو بہت فائدہ مند ہیں، لیکن اکثر لوگ انہیں کھانے کے بعد پیٹ پھولنے (گیس اور بیزاری) کی شکایت کرتے ہیں۔
اگر آپ بھی چنے یا دال کھانے کے بعد ایسی پریشانی محسوس کرتے ہیں تو ماہر غذائیت لوِنت بطرہ کا مشورہ آپ کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ہینگ کیوں مؤثر ہے؟
ہینگ فرولا نامی پودے کی جڑ سے حاصل کی جاتی ہے۔ اسے قدیم زمانے سے معدے کے امراض، گیس اور بدہضمی کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ہینگ پیٹ کے لیے قدرتی علاج
لوِنت بطرہ نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ ہینگ نہ صرف کھانوں میں خوشبو بڑھاتی ہے, بلکہ ہاضمہ بہتر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ، ’ہینگ صرف ذائقے کے لیے نہیں ہوتی، بلکہ یہ جسم کو ان اجزاء کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے جو دالوں اور چنوں میں گیس پیدا کرتے ہیں۔
صرف ایک چٹکی ہینگ چنے کو ہضم کرنا بہت آسان بنا دیتی ہے۔‘
سردیوں میں روزانہ کتنی مونگ پھلی کھانی چاہیے؟
ہینگ کے تین بڑے فائدے
ہاضمے میں بہتری
ہینگ میں موجود فعال اجزاء جسم میں موجود انزائمز کو متحرک کرتے ہیں جو کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
گیس اور پیٹ پھولنے سے نجات
ہینگ معدے میں فرمینٹیشن کو کم کرتی ہے، جس کی وجہ سے گیس یا پیٹ میں درد نہیں بنتا۔
دالوں اور چنوں میں موجود کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین عام طور پر جسم کے لیے ہضم کرنا مشکل ہوتے ہیں۔ ہینگ ان اجزاء کو توڑ کر انہیں آسان بناتی ہے۔
چنے پکاتے وقت ہینگ کیسے شامل کریں؟
ماہر غذائیت کے مطابق چنے پکاتے وقت صرف چند سادہ تبدیلیاں کافی ہیں:
پہلے چنوں کو 8 سے 12 گھنٹے بھگو دیں۔
پکانے سے پہلے انہیں اچھی طرح دھو لیں۔
دیگچی میں گھی یا تیل گرم کریں۔
ایک چٹکی ہینگ ڈالیں اور چند سیکنڈ تک پکنے دیں۔
اس کے بعد بھگوئے ہوئے چنے یا دال ڈال کر عام طریقے سے پکائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ یہ ترکیب اپنائیں گے تو ”آپ کا پیٹ آپ کا شکریہ ادا کرے گا!“