صحت کے لیے مونگ پھلی کے چھلکوں کا کردارکیا ہے؟

چھلکے کے ساتھ مونگ پھلی کھائیں یا نہ کھائیں؟ فائل فوٹو چھلکے کے ساتھ مونگ پھلی کھائیں یا نہ کھائیں؟

مونگ پھلی بیشتر افراد کو پسند ہوتی ہے مگر اس کے اوپر موجود کاغذ جیسے چھلکے کو کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اگر آپ کھانے سے پہلے اس چھلکے کو اتار دیتے ہیں تو جان لیں کہ آپ اپنے دماغ کو اہم فوائد سے محروم کر رہے ہیں۔

درحقیقت چھلکوں کے ساتھ مونگ پھلی کھانے سے دماغی افعال اور یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

یہ بات نیدر لینڈز میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ماستریکٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں 60 سے 75 سال کی عمر کے 31 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان افراد کو 16 ہفتوں تک روزانہ 60 گرام مونگ پھلی کا استعمال کرایا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ان افراد کے دماغ میں خون کے بہاؤ میں 3.6 فیصد اور یادداشت میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا۔

دماغی افعال میں بہتری کے ساتھ ساتھ ان افراد کے بلڈ پریشر کی سطح میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔

تحقیق کے مطابق مونگ پھلی کھانے سے دماغ کے مختلف حصوں تک خون کا بہاؤ بڑھتا ہے اور یہ حصے دماغی افعال اور یادداشت کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

محقین نے بتایا کہ دماغ کی جانب سے خون کا بہاؤ بڑھنا دماغی افعال کے لیے اہم ہوتا ہے اور اس سے صحت مند دماغ کا عندیہ ملتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ طویل عرصے تک چھلکوں کے ساتھ مونگ پھلی کا استعمال دماغی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔

مونگ پھلی نباتاتی پروٹین اور مختلف مرکبات سے بھرپور ہوتی ہے، جن میں سے ایک ایمینوایسڈ دماغی شریانوں کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے۔

اس سے ہٹ کر اس میں موجود پولی فینولز اور چکنائی بھی دماغی افعال کو معاونت فراہم کرتے ہیں۔

محققین کے مطابق مونگ پھلی کے دانوں کے اوپر موجود چھلکے میں اضافی فائبر اور قدرتی نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store