امریکی ادارہ نیشنل سینٹر فار کمپلیمنٹری اینڈ انٹیگریٹو ہیلتھ کی تازہ ترین تحقیق میں سامنا آیا ہے کہ لہسن بعض امراض، خاص طور پر ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں مفید ثابت ہو سکتا ہے، تاہم اس کا استعمال ہر شخص کے لیے موزوں نہیں۔
ادارے کے مطابق لہسن کے سپلیمینٹس ایسے مریضوں میں بلڈ پریشر کو اوسطاً 5 سے 8 ملی میٹر تک کم کر سکتے ہیں جنہیں پہلے سے ہائی بلڈ پریشر ہو۔
یہ کمی دل کی بیماری کے خطرات میں کمی لانے میں مددگار ہو سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق لہسن خون میں موجود خراب کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں معمولی مدد دیتا ہے، اگرچہ اس کے نتائج ہر فرد میں مختلف ہو سکتے ہیں.
اس میں موجود قدرتی مرکبات دل کی شریانوں میں چربی جمنے کے عمل کو سست کرتے ہیں، جس سے شریانوں میں رکاوٹ کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
لہسن میں موجود الیسن جیسے اجزا جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور اینٹی بیکٹیریل و اینٹی وائرل خصوصیات رکھتے ہیں۔
کون لوگ لہسن سے پرہیز کریں؟
۔ جن افراد کو معدے یا نظامِ ہاضمہ کے مسائل ہوں، انہیں زیادہ یا خالی پیٹ لہسن کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
۔ وہ لوگ جو خون پتلا کرنے والی دوائیں لیتے ہیں ، انہیں لہسن کے سپلیمینٹس کے استعمال سے پرہیز یا پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے، کیونکہ لہسن خود بھی خون پتلا کرتا ہے۔
۔ ماہرین کے مطابق سرجری سے کم از کم ایک ہفتہ قبل لہسن یا اس کے سپلیمینٹس کا استعمال بند کر دینا چاہیے تاکہ آپریشن کے دوران خون بہنے کا خطرہ کم ہو۔
استعمال میں احتیاط ضروری
تحقیق کے مطابق اگرچہ لہسن کو بطور غذائی جزو روزمرہ خوراک میں شامل کرنا صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے، مگر اسے دوائی کا متبادل نہیں سمجھنا چاہیے۔
امریکی ماہرین کے مطابق لہسن یا اس کے سپلیمینٹس کو صرف ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق استعمال کیا جائے، خاص طور پر اگر فرد کو دائمی امراض لاحق ہوں یا وہ دیگر دوائیں استعمال کر رہا ہو۔