دنیا بھر میں متعدد افراد (زیادہ تر مرد) درمیانی عمر میں بالوں سے محروم ہوکر گنج پن کے شکار ہو جاتے ہیں۔
اب سائنسدانوں نے اس کی بنیادی وجہ دریافت کرلی ہے اور بالوں کو دوبارہ اگانے کا ممکنہ حل بھی ڈھونڈ لیا ہے۔
امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جس طرح عمر بڑھنے کے ساتھ لوگوں کے جوڑ سخت ہوکر حرکت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، اسی طرح بالوں کی جڑوں کے اسٹیم سیلز بھی اکڑ جاتے ہیں۔
اس کے نتیجے میں بالوں کا اگنا مشکل ہو جاتا ہے اور گنج پن کا امکان بڑھتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر ان اسٹیم سیلز کو دوبارہ نرم کرلیا جائے تو بالوں کو دوبارہ اگانے میں کامیابی مل سکتی ہے۔
محققین نے بالوں کی نشوونما کو دوبارہ متحرک کرنے کے لیے ان اسٹیم سیلز کو نرم کرنے کا طریقہ بھی دریافت کیا ہے۔
چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے ایک مائیکرو آر این اے miR-205 بننے کے عمل کو تیز کر کے اسٹیم سیلز کو نرم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ایسا ہونے کے بعد جوان اور معمر چوہوں کے بالوں کی نشوونما کا عمل تیز ہوگیا۔
تحقیق کے دوران 10 دن میں چوہوں کے بالوں کی نشوونما دوبارہ شروع ہوگئی تھی۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے نئے اسٹیم سیلز جسم کا حصہ نہیں بنائے بلکہ پرانے اسٹیم سیلز کو متحرک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ خلیاتی میکنزم کو ریگولیٹ کرکے گنج پن کے شکار افراد میں بالوں کی نشوونما کو دوبارہ متحرک کیا جا سکتا ہے۔
اب محققین اس آر این اے کو براہ راست جِلد میں نصب کرکے بالوں کی نشوونما کے عمل کی جانچ پڑتال کی جائے۔
پہلے یہ تجربہ چوہوں میں کیا جائے گا اور کامیابی کی صورت میں انسانوں میں اس کا کلینیکل ٹرائل کیا جائے گا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئے۔