جنوبی اسپین میں واقع ایک غار سے سینڈل دریافت ہوئی ہیں جن کو یورپ میں دریافت ہونے والے جوتوں میں سب سے پرانے جوتے قرار دیا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ جوتے 6200 سال پرانے ہوسکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کے جنوبی شہر غرناطہ کے قریب موجود غار سے 19 ویں صدی میں دریافت ہونے والی ٹوکریاں، آلات اور سینڈل تعین کردہ دور سے زیادہ پرانے ہیں۔
ان 76 اشیاء کی تاریخ کا تعین کرنے کے لیے ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کا طریقہ استعمال کیا گیا۔ ان اشیاء میں ٹوکریاں اور مخصوص قسم کی گھاس سے بنائے گئے 22 سینڈل شامل ہیں۔ قدیم انسان گھاس کو بن کر ٹوکریاں، بستے اور سینڈل بناتے تھے۔ اشیاء بنانے سے قبل گھاس کو 20 سے 30 دن تک سکھایا جاتا تھا جس کے بعد 24 گھنٹے تک دوبارہ گیلا کیا جاتا تھا۔
اس ہی طرح کے سینڈل آرمینیا میں پائے گئے تھے جو اندازاً 5500 سال پرانے ہیں جبکہ اوٹزی دی آئس مین (1991 میں اٹلی سے دریافت ہونے والا قبل از تاریخ آدمی) کے جوتے 5300 سال پرانے ہیں۔ اس حوالے سے مارٹینیز سیویلا کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ ٹوکری بنانے کے عمل کا معیار اور تکنیکی پیچیدگی سائنس دانوں کے ذہن میں جنوبی یورپ میں زراعت آنے سے قبل انسانی معاشروں کے متعلق سوال اٹھاتی ہے۔
دریافت ہونے والے سینڈلوں میں تسمے نہیں ہیں لیکن کچھ کے درمیان میں ایک بُنی ہوئی لٹ جڑی ہوئی تھی جس کو سینڈل پہننے والا ٹخنوں پر باندھ سکتے تھے۔