فیض احمد فیض: ایک عہد ساز شاعرکا یوم پیدائش

Faiz ahmed faiz Faiz ahmed faiz

بیسویں صدی کی اُردو شاعری میں اقبال کے بعد جو نام اُبھر کر سامنے آئے اُن میں نمایاں ترین نام فیض احمد فیض کا ہے۔ سن تیس کے عشرے میں شروع ہونے والی اُن کی شاعری سن اسّی کی دہائی تک جاری رہی۔ اج سے ایک سو تین سال پہلے فیض احمد فیض جیسا گوہر نایاب اس قوم کو ملا۔

فیض احمد فیض تیرہ فروری 1911ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور اُن کا انتقال 20 نومبر 1984ء کو لاہور میں ہوا۔ فیض احمد فیض معاشی و معاشرتی عدم مساوات، شخصی آزادی و انسانی حقوق کے علمبردار تھے۔ اپنے نظریات کی بنا پر انہوں نے اپنی زندگی میں کئی نشیب و فراز دیکھے۔ کئی برس ملک کی جیلوں اور جلا وطنی میں کاٹے لیکن وطن سے محبت اور انقلاب کی آس نے ان کا حوصلہ جوان رکھا۔ ان کی شاعری انسانیت کے کرب اور انسانوں پر ہونے والے ظلم وستم کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ اُمید اور رجائیت کا راستہ بھی دکھاتی ہے۔

ان کے کلام میں قوموں کی آزادی اور ترقی کی بات ملتی ہے جو نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے لئے ولولہ پیدا کرتی ہے، فیض احمد فیض نے اپنے وقت میں نہ صرف ملکی بلکہ عالمی حالات سے بھی متاثر ہو کر بے شمار نظمیں کہیں۔ انقلاب چین، افریقا کی صورتحال، مشرق وسطیٰ خصوصاً فلسطین کا ذکر بھی ان کے ہاں ملتا ہے۔

فیض کے کلام میں پائی جانے والی آفاقیت ان کی شاعری کو دیگر شعراء سے منفرد بناتا ہے اور اِسی بناء پر وہ ایک عہد ساز شاعر اور مفکر قرار دیئے جاتے ہیں۔

انہوں نے تاریخ، فلسفہ اور ادب کا مطالعہ کیا، ترقی پسند تحریک کے ایک سرگرم رکن رہے اور اخبار پاکستان ٹائمز کے پہلے مدیر اعلیٰ بھی۔ ۔ انسانیت سے پیار بھری ان کی شاعری کا کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے۔

فیض احمد فیض کی شاعری کے معیار اور شاعرانہ اظہاریے کی بات کی جائے تو اردو شاعری میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ ان کے استعارے، الفاظ، موسیقیت اور شاعرانہ خاکے کبھی متروک ہوتے دکھائی نہیں دیتے۔ فیض کی شاعری میں مسلم انتہا پسندانہ نظریات کا برملا رد بھی دکھائی دیتا ہے۔

install suchtv android app on google app store