فیض احمد فیض کی شاعری ہندومخالف قرار، جاوید اختر بھی میدان میں آگئے

فیض احمد فیض کی شاعری ہندو مخالف قرار فائل فوٹو فیض احمد فیض کی شاعری ہندو مخالف قرار

فیض احمد فیض کی شاعری کو ہندو مخالف کہنے پر شاعرونغمہ نگار جاوید اختر میدان میں آگئے اور کہا فیض کی نظم کو ہندو مخالف کہنا انتہائی مضحکہ خیز ہے۔

بھارت میں متنازع قانون کےخلاف احتجاج میں فیض احمد فیض کی نظم ‘ہم دیکھیں گے’ کی گونج سنائی دی ، فیض احمد فیض کی شاعری کو ہندو مخالف کہنے پر شاعرونغمہ نگار جاوید اخترچپ نہ رہ سکے۔

جاوید اختر نے فیض کا دفاع کرتے ہوئے کہا فیض کی نظم کو اینٹی ہندو کہنا انتہائی مضحکہ خیز ہےاس پر بات کرنا ممکن نہیں ہے، فیض احمد فیض کی نظم آزادی اظہار پر پابندیوں کے خلاف ہے۔

خیال رہے بھارت میں شہریت کے قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج اورمظاہرے ہو رہے ہیں۔ 15 دسمبر 2019 کو دہلی کے جامعہ علاقے میں اس قانون کے خلاف مظاہرہ ہوا، جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے بعض طلباءبھی شامل تھے۔

اس دوران پولیس نے یونیورسٹی کی لائبریری اور ہوسٹل میں زبردستی داخل ہوکر طلباءپر بے حد تشدد کیا، جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں پولیس کی پرتشدد کارروائی کے بعد دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کی طرح آئی آئی ٹی کانپور کے طلباءنے 17 دسمبر کو ادارے کے کمپاؤنڈ میں مظاہرہ کیا۔

اس مظاہرے کے دوران بعض طلباء نے فیض احمد فیض کی نظم”ہم دیکھیں گے“ پڑھی۔

بعد ازاں کانپو یونیورسٹی کے ڈائریکٹر سے تحریری شکایت کی مظاہرے کے دوران ہندو مخالف نظم پڑھی گئی ہے ، جس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں لہذا ان طلباء کے خلاف کارروائی کی جائے جنھوں نے یہ نظم پڑھی ہے۔

اس شکایت کے موصول ہونے کے بعد ادارے نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو اس شکایت سے متعلق تفتیش کرے گی۔

 

install suchtv android app on google app store