ایران کی جانب سے عراق کے شہروں عین الاسد اور اربیل میں امریکی ایئربیس پر راکٹ حملے کیے گئے۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے اس حملے کی تصدیق کر دی اور باور کرایا گیا کہ ایرانی سرزمین پر حملہ ہوا تو اسرائیل کا شہر حیفہ تیسرا نشانہ ہوگا۔ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا اورعراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے گئے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر تیس میزائل داغے گئے۔
پینٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر پانچ راکٹ گرے اور عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حملوں میں (80)اسی امریکی فوجی مارے گئے جبکہ امریکی ہیلی کاپٹر اور فوجی ساز و سامان کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ متناسب جواب دے دیا، اسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ایرانی جنرل کو ہدف بنایا گیا تھا، مزید کہا اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔
Iran took & concluded proportionate measures in self-defense under Article 51 of UN Charter targeting base from which cowardly armed attack against our citizens & senior officials were launched.
— Javad Zarif (@JZarif) January 8, 2020
We do not seek escalation or war, but will defend ourselves against any aggression.