امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ نیویارک سٹی کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی سے جمعے کے روز وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔ ایک ایسی ملاقات جو انتخابی مہم کے دوران ہونے والی تلخ تنقید کے باوجود دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی براہِ راست گفتگو ہوگی۔
صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ ملاقات 21 نومبر کو اوول آفس میں طے کی گئی ہے۔
ممدانی کی ٹیم نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ واشنگٹن جا کر مختلف اہم شہری و معاشی معاملات پر تبادلۂ خیال کریں گے۔
ترجمان کے مطابق ملاقات میں عوامی تحفظ، معاشی دباؤ، اور شہر میں بڑھتی مہنگائی سے متعلق امور زیرِ غور آئیں گے۔
انتخابی مہم کے دوران صدر ٹرمپ نے ممدانی پر سخت تنقید کی تھی اور خبردار کیا تھا کہ اگر وہ میئر منتخب ہوئے تو نیویارک کو ملنے والی اربوں ڈالر کی وفاقی امداد روک دی جائے گی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2026 میں نیویارک کے بجٹ کا تقریباً 6.4 فیصد (7.4 ارب ڈالر) وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔
حالیہ ہفتوں میں ٹرمپ بارہا ممدانی کو ’’کمیونسٹ‘‘ کہہ کر نشانہ بناتے رہے ہیں، جس پر ماہرین اور مقامی سیاسی مبصرین نے تشویش اور تنقید کا اظہار کیا ہے۔
دوسری طرف، ممدانی نے اپنی کامیاب انتخابی مہم میں ٹرمپ حکومت کی امیگریشن پالیسیوں اور غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کی حمایت پر سخت اعتراضات اٹھائے تھے۔
انتخابی جیت کے بعد ممدانی نے کہا تھا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی ان پالیسیوں کا مقابلہ کریں گے جو نیویارک کے عوام خصوصاً تارکینِ وطن کے لیے مشکلات کا باعث بنتی ہیں۔
ظہران ممدانی یکم جنوری کو نیویارک سٹی کے میئر کے طور پر حلف اٹھائیں گے، جبکہ اُن کی ٹرمپ سے ہونے والی یہ پہلی ملاقات سیاسی ماحول میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔