امریکا نے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام سے منسلک اداروں اور 32 افراد پر پابندیاں عائد کر دیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا کی جانب سے جن افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کی گئیں وہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، ایران، چین، بھارت، جرمنی، ترکیے، ہانگ کانگ اور یوکرین میں موجود ہیں۔
امریکا نے الزام عائد کیا کہ جن اداروں اور افراد پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ وہ ایرانی میزائل اور ڈرون پروگرام میں مددگار خریداری نیٹ ورکس کے ذریعے سرگرم ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے دعویٰ کیا کہ جن پر پابندی عائد کی گئی ہیں ان کا نیٹ ورک مشرق وسطیٰ میں امریکا، اس کے اتحادیوں اور بحیرہ روم میں کمرشل سرگرمیوں کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام کے عالمی اثرات کو روکنے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اقدامات جاری رکھے گا۔
محکمہ خارجہ نے کہا کہ پابندیوں کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ جس کا مقصد ایران کے جارحانہ میزائل پروگرام کو روکنا اور پاسداران انقلاب کو ایسے وسائل تک رسائی سے محروم کرنا ہے جو خطے میں عدم استحکام پیدا کرتے ہیں۔