امریکا نے جنوبی افریقہ میں رواں ماہ منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد پر مبینہ مظالم کے باعث امریکا اس اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں ٹرمپ نے لکھا کہ "یہ افسوسناک ہے کہ جی 20 اجلاس ایسے ملک میں ہو رہا ہے جہاں سفید فام افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے.
ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں، اور ان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ جب تک یہ حالات برقرار رہیں گے، کوئی امریکی عہدیدار اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔"
ابتدائی طور پر ٹرمپ نے عندیہ دیا تھا کہ وہ خود اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے اور اپنی جگہ نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیجیں گے، تاہم بعد میں وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ امریکا کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے امریکی فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افریکنرز کو صرف سفید فام گروہ کے طور پر پیش کرنا تاریخی طور پر غلط اور گمراہ کن ہے۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق، "اس کمیونٹی کے خلاف کسی قسم کی منظم زیادتی یا نسل کشی کے دعوے حقائق سے ثابت نہیں ہوتے۔"
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی متعدد مواقع پر جنوبی افریقہ پر سفید فام اقلیت کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات عائد کر چکے ہیں۔
ان کی انتظامیہ نے بعض افریکنرز کو پناہ گزین کا درجہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف نسل کشی جاری ہے۔
مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی دورے پر آئے جنوبی افریقی صدر سے ملاقات کے دوران ان پر سفید فام شہریوں کی نسل کشی کا الزام لگایا تھا۔
تاہم جنوبی افریقی حکومت نے اس دعوے کو بے بنیاد اور ناقابلِ اعتبار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا کوئی قابلِ اعتماد ثبوت موجود نہیں کہ سفید فاموں کے خلاف نسل کشی کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ جی 20 اجلاس 22 نومبر کو جوہانسبرگ میں منعقد ہوگا۔