ایشیا کپ ٹرافی تنازع میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی مداخلت کے بعد پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات میں مثبت پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، آئی سی سی کی ثالثی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سخت مؤقف میں نرمی پیدا کی ہے، اور اب دونوں بورڈز تنازع کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لیے رابطے میں ہیں۔
بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیوا جیت سائیکیا نے تصدیق کی کہ آئی سی سی کے سینیئر عہدیداران اس مسئلے کے حل میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ معاملہ جلد خوش اسلوبی سے طے پا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، آئی سی سی اجلاس کے دوران چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور بھارتی بورڈ کے عہدیداران کی ایک غیر رسمی ملاقات ہوئی، جس میں آئی سی سی کا ایک نمائندہ بھی شریک تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کا ماحول مثبت رہا اور دونوں فریقوں نے مستقبل میں باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
دیوا جیت سائیکیا نے کہا کہ اگرچہ آئی سی سی کے باقاعدہ ایجنڈے میں ٹرافی کا معاملہ شامل نہیں تھا، تاہم بعد ازاں الگ نشست میں تفصیلی بات چیت کی گئی۔
ان کے مطابق دونوں جانب سے اس تنازع کے جلد حل کے لیے آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔
ماہرین کے خیال میں، پاکستان اور بھارت کے کرکٹ حکام کے درمیان حالیہ روابط تعلقات کی بحالی کی جانب مثبت قدم ہیں۔
اگر ایشیا کپ ٹرافی کا تنازع خوش اسلوبی سے حل ہو جاتا ہے تو مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ روابط کی بحالی کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ 2025 کے دوران متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے میچ میں بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے پاکستان کے خلاف میچ کے بعد قومی ٹیم سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا تھا، جسے ماہرین نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی قرار دیا۔
بعد ازاں پریس کانفرنس میں بھارتی کپتان نے پہلگام واقعے کا ذکر کر کے کرکٹ میں سیاسی رنگ شامل کیا، جبکہ فائنل میں جیت کے بعد انہوں نے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا، جس سے معاملہ مزید سنگین ہو گیا۔
بھارتی ٹیم کی ان حرکتوں پر ان کے سابق کپتان اور کھلاڑی بھی خاموش نہ رہے، بھارتی ٹیم اور کرکٹ بورڈ پر خود تنقید کی۔
سابق کپتان کپل دیو نے کہا کہ جب حکومت نے کھیلنے کی اجازت دے دی ہے تو ہاتھ ملانا کوئی بڑی بات نہیں، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔
سابق بھارتی کھلاڑی وہیڈ کوچ روی شاستری بھی بھارتی ٹیم کی اوچھی حرکت پر چراغ پا ہوگئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ فائنل ختم ہونے کے بعد اختتامی تقریب کےلیے 45 منٹ تک ڈراما کرتے رہے، شائقین انتظار کرتے رہے مگر آپ اپنی ہٹ دھرمی پر ڈٹے رہے، بھارتی ٹیم کی یہ حرکت گھناؤنی ہے۔ْ