سوئٹزر لینڈ وہ خوبصورت ملک ہے جہاں ٹرینوں کا نظام بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔ مگر اب وہ دنیا کا پہلا ملک بننے والا ہے جہاں ریلوے ٹریکس میں سولر پینلز کو 'کارپٹ' کی طرح بچھایا جائے گا۔
جی ہاں واقعی سوئٹزر لینڈ میں اس منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔ سن ویز نامی کمپنی 2025 کے موسم بہار میں Neuchatel نامی علاقے کے ریلوے ٹریکس پر سولر پینلز نصب کرے گی۔
اس کمپنی نے سوئس فیڈرل ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ کے ساتھ مل کر ایک ریموو ایبل سولر سسٹم تیار کیا ہے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو Joseph Scuderi نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ یہ پہلی بار ہے کہ جب دنیا میں کسی ریلوے ٹریک پر سولر پینلز نصب کیے جائیں گے اور ٹرینیں ان کے اوپر سے گزریں گی۔
اس مقصد کے لیے کمپنی کی جانب سے سولر پینلز کی تنصیب کے لیے ایک مکینیکل سسٹم کو استعمال کیا جائے گا۔ اسی طرح ایک ٹرین بھی تیار کی گئی ہے جو ان پینلز کو ٹریک پر بچھانے کا کام کرے گی۔
سن ویز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی ٹرین پسٹن میکنزم کو استعمال کرکے ایک میٹر چوڑے پینلز کو ٹریک پر لگائے گی۔
یہ کمپنی 3 سال تک اس منصوبے پر کام کرے گی جس دوران ریلوے ٹریکس پر لگائے گئے سولر پینلز سے حاصل ہونے والی بجلی کو پاور گرڈ میں منتقل کرکے گھروں تک پہنچایا جائے گا۔
کمپنی سوئٹزر لینڈ 5317 کلومیٹر طویل ریلوے نیٹ ورک پر سولر پینلز نصب کرنا چاہتی ہے مگر ابھی اس کی منظوری نہیں دی گئی بلکہ اس کا انحصار پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی پر ہوگا۔
یہ کمپنی اسپین، رومانیہ اور جنوبی کوریا میں بھی اس طرح کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔