شیر خوار بچوں کا ہزار سال پرانا قبرستان دریافت

شیر خوار بچوں کاہزار سال پرانا قبرستان فائل فوٹو شیر خوار بچوں کاہزار سال پرانا قبرستان

پیرو میں ایک گیس پائپ لائن کی تنصیب کے دوران ورکرز نے قدیم جنازوں کے سامان کے 8 بنڈلوں کا پتہ لگایا جن کی تاریخ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ تقریبا 1,000 سال پرانا ہے۔ بچوں کا دور 1,100 اور 800 سال کے درمیان سمجھا جاتا ہے جو پری انکا یشما اور چانکے کی قدیم ثقافتوں سے تعلق رکھتا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرو میں ماہرین آثار قدیمہ نے کہا کہ یہ جگہ ممکنہ طور پر بچوں کا قدیم قبرستان ہے۔ شمالی لیما کے کارابائیلو ضلع میں ہونے والی دریافت سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جگہ ان بچوں کا قبرستان تھا جو شدید خون کی کمی سے 1000 سال قبل ہلاک ہوگئے تھے۔

 ماہر آثار قدیمہ جیسس بہامونڈے شریبر نے کہا کہ ناقص غذائیت شیرخوار بچوں کی شرح اموات کا سبب ہوسکتی ہے۔ علاوہ ازیں جنازوں کے 8 میں سے 6 بنڈل 28 قبروں کی پچھلی دریافت سے تقریباً 100 میٹر (300 فٹ) کے فاصلے پر پائے گئے ہیں۔

جیسس کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچوں کا دور 1,100 اور 800 سال کے درمیان سمجھا جاتا ہے جو پری انکا یشما اور چانکے کی قدیم ثقافتوں سے تعلق رکھتا ہے۔واضح رہے کہ پیرو کا دارالحکومت لیما قدیم مقبروں، یادگاروں اور دیگر آثار قدیمہ کے کھنڈرات رہائشی محلوں کی باقیات کی آماجگاہ ہے۔

install suchtv android app on google app store