غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ نہ رک سکا

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ نہ رک سکا فائل فوٹو غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ نہ رک سکا

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ نہ رک سکا اور شہید فلسطینیوں کی تعداد 43 ہو گئی جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطین میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے باعث درجنوں عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئیں۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 35 ہو گئی ہے جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

حماس رہنما باسم النعیم کا جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتانا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں اب تک 43 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، سب سے زیادہ 23 شہادتیں بیت حنون میں ہوئیں۔

سابق حماس وزیر باسم النعیم کا کہنا تھا کہ صیہونی حملوں میں زخمیوں کی تعداد 300 ہے، رات سے جاری اسرائیلی حملے شدید تر ہو گئے ہیں۔

پاکستانی عوام کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے دعا کی جائے، پاکستانیوں سے آواز اٹھانے اور امدادی کارروائیوں کی بھی اپیل ہے۔

باسم النعیم کا کہنا تھا کہ اسرائیل بربریت کا مرتکب ہے، دہشت گرد ملک کو تسلیم نہ کیا جائے۔
حماس کی جانب سے بھی اسرائیل پر جوابی راکٹ برسائے گئے جس کے نتیجے میں 3 اسرائیلی ہلاک اور 70 کے قریب زخمی ہو گئے۔

حماس کے رہنماوں کی جانب سے اسرائیل پر 100 سے زائد راکٹ حملوں کا دعوی کیا گیا ہے اور حماس نے راکٹ حملوں کو غزہ کی 13 منزلہ رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملےکا جواب قرار دیا ہے۔

فلسطینی تنظیم حماس کی بمباری سے اشکیلون میں اسرائیل کی تیل کی پائپ لائن تباہ ہو گئی جبکہ اسرائیل میں شہریوں کو بنکر کے قریب رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسرائیل کے وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ غزہ پر فضائی حملے محض آغاز ہے، مزید کئی اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی کے ردعمل میں کہنا تھا کہ اسرائیل کشیدگی میں اضافہ یا خاتمہ جو بھی چاہتا ہے فلسطینی دونوں کے لیے تیار ہیں۔

ادھر اسرائیل کے شہر لد میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے، یہودی شدت پسندوں نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی جس کے باعث اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے لد میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

install suchtv android app on google app store