آصف سے بہتر باؤلر کا سامنا نہیں کیا، پیٹرسن

کیون پیٹرسن کیون پیٹرسن

انگلینڈ کے سابق اسٹار بلے باز کیون پیٹرسن نے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد آصف کو سب سے بہترین فاسٹ باؤلر قرار دیا ہے۔

ایک مقامی ریڈیو سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ میں نے جس بہترین باؤلر کا سامنا کیا وہ محمد آصف ہیں، پاکستانی فاسٹ باؤلر جو اسپاٹ فکسنگ کا شکار ہوئے۔

کیون پیٹرسن نے کہا کہ آصف کو پسند کرنا کچھ غلط نہیں کیونکہ انہوں نے دنیا کے متعدد بڑے بلے بازوں کو پریشان کیا۔

مایہ ناز انگلش بلے باز کو 13-2014 میں آسٹریلیا کے خلاف 5-0 سے کلین سوئپ کے بعد اس وقت انگلش ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا جب وہ انگلینڈ کی جانب سے تمام فارمیٹس میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز تھے لیکن ان پر انگلش ٹیم کے دروازے بند کر دیے گئے اور وہ دنیا بھر میں محض لیگ میچ کھیلنے تک محدود ہیں۔

104 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے مایہ ناز بلے باز نے کہا کہ اب تک جس مشکل ترتین باؤلر کا سامنا کیا وہ محمد آصف ہیں اور وہ بیٹسمین کو ایسا محسوس کرنے پر مجبور کرتے تھے جیسے گیند وکٹ پر پڑنے کے بعد مختلف سمتوں میں جانے والی ہے۔

انہوں نے ماضی کے جھروکوں میں جھانکتے ہوئے کہا کہ میں زچھی فارم میں لیکن جب میں نے ان کا سامنا کیا تو دو ہفتوں بعد میں فارم میں نہیں تھا۔

2006 میں آصف نے اوول ٹیسٹ میچ میں کیون پیٹرسن کو گولڈن ڈک پر آؤٹ کیا تھا اور عمدہ باؤلنگ سے پاکستان کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا تھا لیکن یہ میچ فورفیٹ ہو گیا تھا۔

اس کے بعد دائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر نے انگلینڈ کے سابق کپتان کو چار مرتبہ مزید آؤٹ کیا لیکن وہ ٹیسٹ میچوں میں صرف ایک مرتبہ مزید ایسا کر سکے جب انہوں نے 2010 کے دورہ انگلینڈ کے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں لی تھیں۔

لیکن مختلف تنازعات کی زد میں رہنے والے آصف کے کیریئر پر اصل ضرب اس وقت لگی جب 2010 میں دورہ انگلینڈ کے موقع پر اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں ان سمیت محمد عامر اور اس وقت کے کپتان سلمان بٹ پر پابندی لگا دی گئی اور وہ پانچ سال تک کرکٹ کے میدانوں کا رخ تک نہ کر سکے۔

گزشتہ سال پابندی ہٹنے کے بعد سے 34 سالہ فاسٹ باؤلر فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر فارم کی بحالی میں مصروف ہیں۔

install suchtv android app on google app store