پشاور میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: ایک پولیس اہلکار شہید، 5 دہشتگرد ہلاک

پشاور میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلہ فائل فوٹو پشاور میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلہ

پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان گزشتہ 16 گھنٹوں سے مقابلہ رہا جس کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور 5 دہشت گرد مارے گئے۔

حیات آباد کے ایک مکان میں موجود دہشت گردوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے اور آپریشن میں پولیس اور فوج کے کمانڈوز حصہ لے رہے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران مارے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد 5 ہوگئی اور اب بھی 2 سے 3 دہشت گرد مکان میں موجود ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر ایک ماہ قبل کرایہ پر لیا گیا تھا جس کا مالک مکان بیرون ملک ہے۔

کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے بھی آپریشن کی جگہ کا دورہ کیا اور جوانوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔

کور کمانڈر پشاور نے افسران کو ہدایت کی کہ آپریشن کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر نہیں ہونا چاہیے، علاقہ مکینوں نے آپریشن کے لیے مکمل تعاون کیا ہے، مکینوں کی حفاظت کے لیے آپریشن میں مکمل احتیاط برتی جائے۔

شاہین مظہر محمود کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر اسپیشل سروسز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

حیات آباد آپریشن میں شہید پولیس اہلکار قمر عالم کی نماز جنازہ ملک سعد پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی جس میں وزیراعلیٰ محمود خان، کور کمانڈر پشاور شاہین مظہر محمود اور آئی جی محمد نعیم خان نے شرکت کی۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی کے مطابق حیات آباد میں جج اور ایڈیشنل آئی جی پر حملے کی اطلاعات تھیں جس کے پیش نظر پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیا۔

صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے نبرد آزما ہونے کے لیے پولیس اور فوج کے کمانڈوز آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جب کہ دہشت گردوں کے پاس خودکش جیکٹس کی اطلاعات پر آپریشن کچھ دیر کے لیے روکا گیا ہے اور حکمت عملی کے تحت آپریشن آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمارت کے نیچے کے دونوں حصے کلیئر کردیے گئے ہیں اور اوپر کے حصے میں دہشت گردوں کی مزاحمت جاری ہے۔

شہید پولیس اہلکار سے متعلق شوکت یوسفزئی نے کہا کہ شہید پولیس اہلکار قمر عالم کا تعلق بڈھ بیر ماشخیل سے تھا۔

 

install suchtv android app on google app store