27 ویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، اور اس کی بعض شقوں میں ترامیم متوقع ہیں۔ پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی منظوری کے بعد یہ ترمیم آج ایوان بالا میں پیش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وہ ججز جن کا تبادلہ ہو چکا ہے لیکن وہ جانے سے گریزاں ہیں، انہیں فوری طور پر ریٹائر نہیں کیا جائے گا۔
تبادلے پر اعتراض کرنے والے ججز کے کیس سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجے جائیں گے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ ریٹائرڈ صدر کی سیاسی زندگی میں واپسی پر صدارتی استثنیٰ برقرار رہے گا یا ختم ہو جائے گا، اس معاملے پر حکومتی اتحادیوں نے غور کیا، تاہم چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق معاملات طے نہ ہو سکے۔
مجوزہ مسودے میں سپریم کورٹ اور فیڈرل کانسٹیٹیوشنل کورٹ کے آگے ‘آف پاکستان’ کا لفظ شامل کیا جائے گا، جبکہ ایم کیو ایم بلدیاتی اداروں سے متعلق ترمیم کی شمولیت کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔