اگر مشتعل ہجوم اسلام آباد پر حملہ آور ہوگا تو پھر کسی کی جان کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جاسکتی: وفاقی وزیر داخلہ

  • اپ ڈیٹ:
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ فائل فوٹو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ اگر مشتعل ہجوم اسلام آباد پر حملہ آور ہوگا تو پھر کسی کی جان کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جاسکتی، عمران خان نےلانگ مارچ کی قیادت کی،اسلام آباد پر چڑھائی کی تو انہیں روکیں گے، گھیراؤ میں آگئے تو انہیں گرفتار کریں گے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جب تک مین لیڈر شپ کو نہیں پکڑیں گے تو لوگ منتشر نہیں ہوں گے، ہم نے عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے ابھی تک پولیس نہیں بھیجی، لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہوئے آئے تو پکڑ کر الٹا لٹکادیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ بندہ اپنے ہوش و حواس کھو چکا ہے، یہ پارلیمنٹ میں موجود اپنے مخالفین کو چور، ڈاکو کہہ رہا ہے، عمران خان این آر او دینے والا اسٹیبلشمنٹ کو کہہ رہا ہے، کوئی اس سے پوچھے یہ سارےجھوٹے کیسز کس طرح ہم پر ڈالے تھے، اعظم سواتی کے خلاف دو اداروں کے خلاف ٹوئٹ کرنے پرکارروائی ہوئی، عمران خان کے خلاف جتنے مقدمات درج ہوئے ان پر وہ ضمانت پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کا ذہنی توازن درست نہیں ہے، میرے خیال میں اعتزاز احسن کے خلاف ایکشن نہیں ہوناچاہیے، جب تک فتنے کا سر کچلا نہیں جاتا ملک میں سکون نہیں آنے دے گا۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس میں ملکی یاغیرملکی ایجنسی ملوث نہیں،انفرادی طور پر لوگ ملوث ہیں، آڈیو لیکس میں ملوث لوگوں کی نشاندہی ہوچکی ہے، ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا، پوچھ گچھ کی جارہی ہے، گرفتاری قانون کے مطابق ہوگی، عدالتوں میں پیش کیا جائےگا۔

install suchtv android app on google app store