یہ کوئی راز نہیں کہ معیاری نیند اچھی صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے۔
اب ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونے کا وقت بھی دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہوتا ہے۔
یورپین ہارٹ جرنل ڈیجیٹل ہیلتھ میں شائع تحقیق میں یہ دیکھا گیا تھا کہ سونے کے وقت اور امراض قلب کے درمیان کیا تعلق موجود ہے۔
اس مقصد کے لیے تحقیق میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 88 ہزار بالغ افراد کے نیند کے ڈیٹا کا تجزیہ کیاگیا۔
ایک ہفتے تک ان افراد کے سونے اور جاگنے کے وقت کا ڈیٹا ایک ٹریکر کے ذریعے اکٹھا کیا گیا۔
محققین نے سوالناموں اور دیگر ٹیسٹوں کے ذریعے ان افراد کی صحت اور دیگر ڈیٹا کو بھی اکٹھا کیا گیا۔
بعد ازاں ان افراد کی صحت کا جائزہ لگ بھگ 6 سال تک لیا گیا اور پھر دیکھا گیا کہ کتنے افراد میں امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک، فالج، ہارٹ فیلیئر یا دیگر کی تشخیص ہوئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونے کا مخصوص وقت امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جو افراد رات 10 سے 11 بجے کے درمیان سونے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں امراض قلب کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں جو افراد 11 بجے کے بعد سوتے ہیں، ان میں امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
آدھی رات یا اس کے بعد سونے کی عادت سے امراض قلب کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ یہ نتائج فی الحال ٹھوس نہیں بلکہ ان کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سونے کے وقت اور امراض قلب کے درمیان تعلق ثابت نہیں کرسکے، مگر نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ بہت زیادہ جلد یا دیر سے سونے کی عادت سے جسمانی گھڑی کے افعال متاثر ہوتے ہیں اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ سونے کا بھی مثالی وقت ہوتا ہے جو جسم کی اندرونی گھڑی سے مطابقت رکھتا ہے۔