وہ چھےغذائیں کونسی ہیں جو کینسر کی بیماری کا باعث بنتی ہیں ، جانیے

وہ چھےغذائیں کونسی ہیں جو کینسر کی بیماری کا باعث بنتی ہیں ، جانیے فائل فوٹو وہ چھےغذائیں کونسی ہیں جو کینسر کی بیماری کا باعث بنتی ہیں ، جانیے

جب بھی ہم کینسر کے بارے میں سوچتے ہیں تو غذا کا خیال کسی کو ہی آتا ہوگا۔

زیادہ تر افراد کینسر کو اسپتال، اسکینز اور سرجریز سے منسلک کرتے ہیں مگر اس مرحلے سے قبل روزمرہ کی عادات خاموشی سے صحت پر مثبت یا منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔

جی ہاں واقعی جو غذا روزانہ کی بنیاد پر آپ کی پلیٹ میں موجود ہوتی ہے وہ کینسر سے تحفظ یا خطرہ بڑھانے میں کردار کرتی ہے۔

ویسے تو کوئی بھی غذا براہ راست کینسر کا باعث نہیں بنتی مگر مخصوص غذاؤں کے زیادہ استعمال سے وقت گزرنے کے ساتھ کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق غذا کا انتخاب اچھی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

درج ذیل میں آپ ان غذاؤں کے بارے میں جان سکتے ہیں جن کے زیادہ استعمال سے کینسر اور دیگر دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

پراسیس گوشت
پراسیس گوشت میں اکثر نائٹریٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں جاکر کینسر کا خطرہ بڑھانے والے مرکبات nitrosamines کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پراسیس گوشت کے استعمال سے nitrosamines مرکبات بننے کا عمل متحرک ہوتا ہے۔

دھویں میں پکائے جانے والے گوشت میں بھی ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جن کو کینسر سے منسلک کیا جاتا ہے۔

ایک تحقیق میں پراسیس گوشت کو معدے، آنتوں اور بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھانے کا سبب قرار دیا گیا۔

اضافی سرخ گوشت کا استعمال
معتدل مقدار میں سرخ گوشت کا استعمال نقصان دہ نہیں ہوتا مگر اسے زیادہ مقدار میں کھانے خاص طور پر زیادہ درجہ حرارت میں پکانے سے طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق باربی کیو یا تلے جانے والے گوشت میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جن کو آنتوں کے کینسر سے منسلک کیا جاتا ہے۔

ڈیپ فرائی غذائیں
فرنچ فرائیز، پکوڑے، سموسے اور ایسی ہی ڈیپ فرائی کی جانے والی غذاؤں میں ایک کیمیکل arcylamide موجود ہوسکتا ہے۔

یہ کیمیکل کینسر کا خطرہ بڑھانے میں کردار ادا کرتا ہے۔

ایک تحقیق میں اسے جانوروں میں کینسر کا خطرہ بڑھانے کا باعث قرار دیا گیا جبکہ انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے بھی اسے انسانوں میں ممکنہ طور پر کینسر کا خطرہ بڑھانے والے عنصر قرار دیا ہے۔

اکثر تلی ہوئی غذاؤں کے استعمال سے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے اور یہ دونوں دائمی ورم کا باعث بنتے ہیں اور یہ ورم کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

چینی اور ریفائن کاربوہائیڈریٹس
چینی بذات خود کینسر کا باعث نہیں بنتی مگر اس کا اضافی استعمال جسمانی وزن میں اضافے، انسولین کی مزاحمت اور دائمی ورم کا باعث بنتا ہے۔

یہ تینوں عناصر آنتوں، بریسٹ اور میٹابولک نظام کے کینسر سے منسلک کیے جاتے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ریفائن کاربوہائیڈریٹس کے زیادہ استعمال سے جسم میں تکسیدی تناؤ بڑھتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

الٹرا پراسیس پیکج فوڈز
انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے cereals اور فوری کھانے کے لیے دستیاب غذاؤں میں ایسے اجزا اور چکنائی موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔

ان غذاؤں کے استعمال سے معدے سے متعلق کینسر کی اقسام کا خطرہ بڑھتا ہے۔

زیادہ پکے یا جلے ہوئے کھانے
گرل یا جلی ہوئی غذاؤں میں ایسے کیمیکلز موجود ہوتے ہیں جن کو نظام ہاضمہ کے کینسر کی اقسام سے منسلک کیا جاتا ہے۔

install suchtv android app on google app store