تھائیرائیڈ کے مسائل، خاص طور پر ہائپوتھائیرائیڈزم (غیرفعال تھائرائڈ)، نہ صرف جسمانی توانائی کو کم کرتے ہیں بلکہ وزن میں اضافے کا سبب بھی بنتے ہیں۔ اس صورت میں کئی لوگ وزن کم کرنے کے لیے سخت ڈائٹنگ کرتے ہیں یا خود کو بھوکا رکھتے ہیں، لیکن یہ ایک سنگین غلطی ہے۔
فٹنس ماہرین کے مطابق، تھائیرائیڈ کے دوران کم کھانے یا بھوکا رہنے سے جسم میں کورٹیسول ہارمونز کی پیداوار بڑھ جاتی ہے۔
یہ ہارمون جسم کی حفاظت کے لیے توانائی جلانے کی صلاحیت کو سست کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں تھائیرائیڈ کی کارکردگی مزید کم ہو جاتی ہے اور وزن کم کرنے کے بجائے بڑھ سکتا ہے۔
کم کھانے سے جسم میں توانائی کی کمی، تھکاوٹ، سستی اور اپھارے کی شکایت بھی بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے تھائیرائیڈ کے مریضوں کو سخت ڈائٹنگ سے گریز کرنا چاہیے۔
اس کے بجائے، تھائیرائیڈ کی کارکردگی بڑھانے اور توانائی کو بہتر بنانے کے لیے مخصوص ورزشیں اور مارننگ روٹین اختیار کی جا سکتی ہیں۔
کندھوں کی رولنگ
صبح کے وقت اپنے کندھوں کو ہلکے سے چاروں طرف گھمائیں۔ یہ حرکت کندھوں کی اسٹریچنگ اور خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے اور جسم کو زیادہ چاق و چوبند محسوس کرواتی ہے۔
روزانہ اپنے کندھوں کو آگے اور پیچھے کم از کم 6 بار گھمائیں۔
گہری سانسیں لینا
گہری سانسیں آپ کے جسم کو آرام دیتی ہیں اور خون میں آکسیجن کی مقدار بڑھاتی ہیں۔ صبح کے وقت سانسوں پر توجہ دینا بہت اہم ہے، کیونکہ یہ آپ کو دن کی تھکاوٹ سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
ناک سے گہری سانس لیں، 4 سیکنڈ تک روکے رکھیں اور پھر آہستہ آہستہ منہ سے سانس چھوڑیں۔ یہ عمل 4 بار دہرائیں تاکہ جسم کو توانائی ملے اور ذہنی دباؤ کم ہو۔
ہیلس لفٹ کرنا
اپنے پیروں کو کندھے کی چوڑائی تک رکھ کر کھڑے ہوں۔ پھر اپنی ایڑیوں کو اوپر اٹھائیں اور واپس نیچے رکھیں۔ یہ عمل 10 بار دہرائیں۔ اس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور صبح کی سستی دور ہوتی ہے۔
تھائیرائیڈ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے آپ کو اپنی خوراک اور روٹین میں تبدیلی لانی ہوگی۔ بھوکا رہنا تھائیرائیڈ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور یہ آپ کی صحت پر مزید بوجھ ڈال سکتا ہے۔
اس کے بجائے، آپ کو متوازن غذا کے ساتھ صبح کی روٹین میں یہ ورزشیں شامل کرنی چاہیے جو نہ صرف تھائیرائیڈ کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہیں بلکہ توانائی بھی فراہم کرتی ہیں۔