دانتوں کی پیلاہٹ سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے آسان طریقے

دانتوں کی پیلاہٹ سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے آسان طریقے فائل فوٹو

دانتوں کی پیلاہٹ ایک ایسا مسئلہ ہے جو انسان کی شخصیت کو بگاڑ دیتا ہے۔ کچھ لوگوں کے دانت قدرتی طور پر پیلاہٹ مائل ہوتے ہیں۔

پیلاہٹ کی وجہ سے دانت اور مسکراہٹ انتہائی بدنما لگتے ہیں۔ اس مسئلہ کے حل کے لئے ہم طرح طرح کے طریقے آزماتے ہیں لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو پاتے۔

آج ہم آپ کو دانتوں کی صفائی اور حفاظت کے لئے کچھ اہم باتیں بتائیں گے جن پر عمل کر کے آپ اپنے دانت سفید اور خوبصورت بنا سکتے ہیں۔

دانتوں کی سفیدی کے لئے اضافی وائٹنِنگ ٹوتھ پیسٹ اور ایلیکٹرِک برش بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ تجویز کیا جاتا ہے کہ کھانے کے بعد پابندی سے دانت صاف کرنے چاہیئں اور ان میں خلال بھی کرنا چاہیئے۔ البتہ کھانے کے فوراً بعد دانت صاف کرنے سے فائدے کے بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔

کھانے کے دوران منہ میں خارج ہونے والی شوگر اور ایسڈ دانتوں کی قدرتی چمک کو وقتی طور پر ختم کر دیتی ہے۔ لیکن کھانے کے فوراً بعد دانت صاف کر لینے سے یہ چمک مکمل طور پر خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ اس لئے کھانے کے بعد ایک گھنٹہ ٹہر کر دانت صاف کرنے چاہیئں۔ اگر نہیں تو کھانے سے پہلے کم از کم آدھ گھنٹہ پہلے دانت صاف کریں اور کھانے کے بعد کلی کرلیں۔

دانتوں سے داغ دھبے دور رکھنے کا بہترین طریقہ تمباکو نوشی اور گٹکے سے پرہیز ہے۔ اس کے علاوہ چائے کافی یا سوڈا پینے کی ذیادتی بھی دانتوں کی سفیدی ختم کر دیتی ہے۔ البتہ اسٹرا کا استعمال نمایاں طور پر دانتوں کی پیلاہٹ کم کرنے میں مدد دیگا۔

مندرجہ ذیل طریقوں کی مدد سے دانتوں کو آسانی کے ساتھ سفید کیا جا سکتا ہے۔ مگر دانتوں کو سفید کرنے کے طریقے جاننے سے پہلے ایک سوال کا جواب تلاش کرنا نہایت ضروری ہے۔ اور وہ سوال یہ ہے کہ دانت پیلے کیوں ہوتے ہیں؟ جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ مختلف وجوہات کی بنیاد پر دانت پیلے ہوتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق کچھ غذاؤں کے استعمال سے دانتوں پر پلیک بن جاتا ہے جو کہ پیلے پن کی وجہ بنتا ہے۔

برش کرنے کی عادت اپنائیں

منہ کی اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے دن میں کم از کم ایک بار دانتوں کو برش کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ تاہم طبی ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ رات کو سونے سے قبل اور صبح اٹھنے کے بعد دانتوں کو برش ضرور کرنا چاہیئے۔

دانتوں کو برش کرنے سے نہ صرف منہ کی صحت برقرار رہتی ہے بلکہ دانتوں میں صحت مند اور مضبوط ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ دانتوں کی سفیدی کو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ دانتوں کو باقاعدگی سے برش کرنے سے ان کی اوپری سطح پر موجود داغوں کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ برش کرنے کی عادت کی وجہ سے دانتوں کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ دانتوں کو سفید رکھنے اور منہ کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اچھی ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنی چاہیئے کیوں کہ غیر موزوں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے سے دانتوں اور منہ کی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

مسواک بھی مفید

دانتوں کی سفیدی اور منہ کی صفائی کے لیے مسواک بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ مسواک کی مدد سے دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
مسواک استعمال کرنے کے فوائد تفصیل سے جانیں۔

تیل سے کُلی

تیل سے کُلی قدرے مشکل ہو سکتی ہے مگر اس کی مدد سے دانت حیرت انگیز طور پر تیزی سے سفید ہونے لگتے ہیں۔ دانتوں کو سفید کرنے کے لیے زیتون کا تیل مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ زیتوان کے تیل کا ذائقہ بھی خوش گوار ہوتا ہے اس لیے اس کی مدد سے چند منٹوں کے لیے کُلی کی جا سکتی ہے۔

دانتوں کی سفیدی کے لیے سرسوں کے تیل سے بھی کُلی کی جا سکتی ہے۔ سرسوں کا تیل کا ذائقہ چوں کہ قدرے کڑوا ہوتا ہے اس لیے اس کی کُلی مشکل ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم اگر آپ سرسوں کے تیل سے کُلی کریں تو بعد میں نیم گرم پانی سے غرارے کر لیں، اس سے منہ کی کڑواہٹ ختم ہو جائے گی۔سرسوں یا زیتوان کے تیل کی مدد سے کُلی کرنے سے منہ میں موجود نقصان دہ بیکٹیریا کا خاتمہ ہوتا ہے جو کہ دانتوں اور مسوڑھوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے اور ان کو نقصان سے بچانے کے لیے ناریل کا تیل بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

سرسوں یا زیتوان کے تیل کی مدد سے کُلی کرنے سے منہ میں موجود نقصان دہ بیکٹیریا کا خاتمہ ہوتا ہے جو کہ دانتوں اور مسوڑھوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے اور ان کو نقصان سے بچانے کے لیے ناریل کا تیل بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

بیکنگ سوڈا کا استعمال

بیکنگ یا میٹھے سوڈا میں قدرتی طور سفیدی کی خصوصیات پائی جاتی ہیں، اس لیے اسے مختلف ٹوتھ پیسٹ میں بطور جز استعمال کیا جاتا ہے۔ بیکنگ سوڈا کو اگر باقاعدگی اور احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جائے تو دانتوں کے پر جمے داغوں کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

یہ بات آپ کو یاد رکھنی چاہیئے کہ کسی بھی طریقے سے ایک دن یا رات میں دانت سفید نہیں ہوں گے، بلکہ ان میں بتدریج بہتری آئے گی۔ اگر آپ ایسی ٹوتھ پیسٹ استعمال کر رہے ہیں جس میں بیکنگ سوڈا شامل نہیں ہے تو آپ دانتوں کو برش کرنے سے پہلے اس میں تھوڑی سی مقدار میں اسے شامل کر سکتے ہیں۔

لیکن اگر آپ ایک ایسی ٹوتھ پیسٹ استعمال کر رہے ہیں جس میں پہلے سے بیکنگ سوڈا موجود ہے تو اس میں خود سے اسے شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ اسے زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے مسوڑھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سبزی اور پھل

جنک فوڈ کھانا ختم کردیں اور اپنی غذا میں فائبر سے بھرپور پھل اور سبزی جیسے سیب، گاجر، اسٹرابیری اور سلاد کے پتوں کا استعمال بڑھا دیں۔

دودھ

دوددھ اور دودھ سے بنی اشیاء جیسے دہی یا لسی استعمال کرنے سے بھی منہ کا اندرونی پی ایچ لیول بڑھ جاتا ہے جس سے دانتوں کو چمک عطا ہوتی ہے۔

ناریل اور تِل کا تیل

ناریل کے یا تِل کے تیل سے کلی کرنے سے دانتوں میں جما پلاک اور ٹارٹر ختم کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے استعمال سے مسوڑہوں کی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔ دو کھانے کے چمچ تیل سے پانچ منٹ تک کلی کریں۔ اس کے بعد نیم گرم پانی سے کلی کریں۔ اس عمل کے بعد کم از کم آچھے گھنٹے تک کوئی چیز نہ کھائیں۔ دانتوں کی کسی قسم کی تکلیف سے بچنے کے لئے یہ عمل بے حد مفید ہے اس لئے اسے روزانہ دن میں دو مرتبہ کریں۔

نیم اور مسواک

نیم یا مسواک کی ڈنڈیاں بہترین انتخاب ہیں۔ ان ڈنڈیوں کو برش کی طرح استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نیم کے پتے چبانے سے دانتوں کا رنگ خراب ہونے سے بچ جاتا ہے۔

ہائڈروجن پرآکسائڈ

ہائڈروجن پرآکسائڈ بھی بہت سی ٹوتھ پیسٹ میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے مختلف کِٹس میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جو چیزوں کو سفید بنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

کچھ تحقیقات کے مطابق اگر ہائڈروجن پرآکسائڈ پر مشتمل ٹوتھ پیسٹ کو دو ہفتوں تک استعمال کیا جائے تو دانتوں میں سفید آنا شروع ہو جاتی ہے۔ ہائڈروجن پرآکسائڈ محلول کی شکل میں بھی دستیاب ہوتا ہے۔ اگر آپ اسے بطور محلول استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اس سے کُلیاں کریں۔

دانتوں کو سفید کرنے کے مزید طریقے جاننے یا اس سوال، کہ دانت پیلے کیوں ہوتے ہیں؟، کا جواب تلاش کرنے نے کے لیے کسی دانتوں کے ماہر سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ دانتوں کے ماہر سے رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

سیب کا سرکہ

پانی اور سیب کا سرکہ برابر مقدار میں لے کر آپس میں ملا لیں۔ اس پانی سے دو تین منٹ تک کلی کریں۔

کیلا اور کینو

کیلے یا کینو کے چھلکے کی اندرونی سطح کو روزانہ دانتوں پر ملنے سے بھی دانتوں کی سفیدی میں اظافہ ہوتا ہے۔

install suchtv android app on google app store