امریکی پاپ اسٹار ٹیلر سوئفٹ اس سال ڈیپ فیک اسکیمز کے سب سے زیادہ متاثرہ شخصیات کی فہرست میں سر فہرست ہیں، جنہیں سائبر کرمنلز سب سے زیادہ جعلسازی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی فرم میکافی کی تازہ رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں مشہور شخصیات کے چہرے اور آواز کو جعلی اسکیمز میں استعمال کیا جا رہا ہے، جس کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔
گزشتہ سال ٹیلر اس فہرست میں چوتھے نمبر پر تھیں، مگر 2025 میں ڈیپ فیک کے بڑھتے اثرات کے باعث وہ پہلی پوزیشن پر آگئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ اسکیمیں صارفین کو جعلی آواز، چہرہ اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے پیسے دینے پر مجبور کرتی ہیں، جن میں جعلی سرمایہ کاری، کرپٹو کرنسی اسکیمز اور فیک گِو اویز شامل ہیں۔
برطانیہ میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق، سات میں سے 10 افراد نے ایسی جعلی اینڈورسمنٹس یا فیک ویڈیوز دیکھی ہیں، اور 25 سے 34 سال کی عمر کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
میکافی کے سیکیورٹی ماہرین نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر معمولی ویڈیوز یا پیغامات پر فوری عمل کرنے سے گریز کریں، خاص طور پر جب ان میں جذباتی دباؤ ڈالا جا رہا ہو۔ اگر کسی مشہور شخصیت کا پیغام صرف غیر مصدقہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس یا اشتہارات میں نظر آئے، تو یہ جعلی ہو سکتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ میکافی نے اسکیم ڈیٹیکٹر جیسے خصوصی ٹولز متعارف کرائے ہیں جو ڈیپ فیک ویڈیوز اور فشنگ اسکیمز کی شناخت میں مدد فراہم کرتے ہیں، تاکہ صارفین بڑھتے ہوئے خطرات سے محفوظ رہ سکیں۔
میکافی نے پہلی بار انفلؤنسٹر ڈیپ فیک ڈیسیپشن لسٹ بھی جاری کی ہے، جس میں پوکیمین کو سب سے اوپر رکھا گیا ہے۔ انفلؤنسٹرز کی دنیا میں بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ، سائبر کرمنلز ان کی شہرت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں اپنے اسکیموں کا حصہ بنا رہے ہیں۔
میکافی کی رپورٹ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہمیں آن لائن مواد کو دیکھتے وقت زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔ ٹیلر سوئفٹ کی مثال اس بات کی غماز ہے کہ کس طرح مشہور شخصیات کی شناخت کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔
صارفین کو چاہیے کہ وہ ہر آن لائن پیغام یا ویڈیو کو فوراً حقیقت کا پیمانہ نہ بنائیں اور اپنے آن لائن تحفظ کے لیے جدید ترین سیکیورٹی ٹولز کا استعمال کریں۔