بھارتی شہریت ترمیمی بل نے عالمی دنیا میں مودی سرکار کو ذلیل و خوار کردیا

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی فائل فوٹو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

بھارتی متعصب، متنازعہ شہریت بل بھارتی صدر کے دستخط کے بعد باقاعدہ قانون بن گیا، بل پر بھارت بھر میں احتجاج اور ہنگاموں نے شدت اختیار کرلی اور ہلاکتوں کی تعداد چار ہوگئی، تیس سے زائد زخمی ہیں۔

عالمی سطح پر بھی بھارتی شہریت ترمیمی بل کو امتیازی قرار دیا جارہا ہے۔ متنازعہ شہریت بل پر بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے دستخط کردیئے ہیں،تاہم بل کے خلاف پورے بھارت میں احتجاجی مظاہروں نے شدت پکڑلی ہے،آسام میں پولیس کی فائرنگ سے چار مظاہرین ہلاک ہوگئے،جبکہ گوہاٹی میں فوج تعینات ہے اور کرفیو نافذ کرکے 10 اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے، احتجاج کا مرکز شمالی مشرقی بھارت اور بالخصوص ریاست آسام اور تریپورہ ہے۔

بھارت میں احتجاج کے پیش نظر جاپانی وزیراعظم، بنگلا دیش کے وزیر خارجہ اور وزیرداخلہ بھی بھارت کا دورہ منسوخ کرچکے ہیں۔ یو این انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ نیا شہریت قانون بھارتی آئین کی بھی نفی کرتا ہے، بھارتی آئین میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ قانون کا جائزہ لے کر اسے عالمی قوانین کے مطابق بنائے گی۔

نئے قانون میں ہندوؤں، سکھوں، پارسی، عیسائی اور دیگر مذاہب کو ترجیح دی گئی ہے جبکہ مسلمانوں کو اس بل میں یک سر نظر انداز کیا گیا ہے۔

install suchtv android app on google app store