عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے: وزیر خارجہ بلاول

بلاول بھٹو زرداری فائل فوٹو بلاول بھٹو زرداری

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔

انسانی حقوق کے عالمی دن پر جاری پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی وحشیانہ خلاف ورزیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں، عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی جاری ایک سال پر محیط مہم کے دوران قابض افواج کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے متعلق ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، ہر شہری کے حقوق کو تحفظ اور فروغ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، پی پی پی نے آئین میں درج عوام کے جمہوری اور انسانی حقوق غضب کرنے والوں کے خلاف دہائیوں پر محیط جدوجہد کی ہے، وہ آئِین جو ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی زیر قیادت منظور ہونے والے پہلے متفقہ دستور ہے، پاکستان 27 بین الاقوامی کنونشنز کا فریق ہے، جس میں انسانی حقوق کے 7 بنیادی معاہدے شامل ہیں، مذکورہ کنونشنز کا فریق ہونے کی وجہ سے پاکستان نے 2014 میں یورپی یونین کے ساتھ جی ایس پی پلس معاہدہ کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی انسانی حقوق کے حوالے سے قانون سازی، ادارہ جاتی اور پالیسی اصلاحات پر پیش رفت نمایاں ہے، قومی سطح پر ایسی پیش رفتوں میں ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل (TIC)، نیشنل ہیومن رائٹس انسٹیٹیوشنز (NHRIs) کا قیام شامل ہے، قومی سطح پر اقدامات میں نیشنل کمیشن آن ہیومن رائٹس، نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ اور نیشنل کمیشن آف چائلڈ کا شامل ہیں لیکن انسانی حقوق صرف مذکورہ اقدامات تک یہاں تک محدود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سندھ میں پی پی پی حکومت نے انسانی حقوق سے گہری وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے، حکومت سندھ نے پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے مضبوط قانونی، ادارہ جاتی اور پالیسی فریم ورک تیار کیا ہے، سندھ چائلڈ میرجز ریسٹرینٹ ایکٹ 2013 اور سندھ گھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ 2013 جیسی قانونسازی کی گئی ایسی اقدام میں سینئر سٹیزنز ویلفیئر ایکٹ 2014، مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کے حقوق پر قانونسازی شامل ہے، ملازمت، بحالی اور بہبود ایکٹ 2014، بانڈڈ لیبر سسٹم ابالیشن ایکٹ 2015، اور ہندو میرج ایکٹ 2016 متعارف کرائے ہیں، ہندو میرج ترمیمی ایکٹ 2018، سندھ معذور افراد کو بااختیار بنانا ایکٹ 2018 اور سندھ جیل خانہ جات کی اصلاح سروسز ایکٹ 2019 شامل ہیں۔ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی (SCPA)، سندھ ہیومن رائٹس کمیشن (SHRC) اور سندھ کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن (SCSW) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، محکمہ انسانی حقوق سندھ کی جانب سے غریب اور نادار لوگوں کو قانونی امداد فراہم کی جا رہی ہے، محکمہ انسانی حقوق سندھ کی جانب سے ہیومن رائٹس ویجیلنس کمیٹی کی تشکیل نو کی گئی ہے۔

install suchtv android app on google app store