قطر: جاسوسی پرسزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسر رہا

قطر میں جاسوسی پرسزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسر رہا فائل فوٹو قطر میں جاسوسی پرسزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسر رہا

قطر کی عدالت نے مبینہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے 8 افسروں کو رہا کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق امیر قطر تمام بن حماد کی معافی کے اعلان کے بعد قطری عدالت نے فیصلہ سنایا۔

قطر کی عدالت نے گزشتہ سال اکتوبر میں تمام بھارتی فوجیوں کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنائی تھی جس کے بعد بھارت نے معاملے کو قطری حکام کے ساتھ اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

بھارت کے وزیر خارجہ نے سبرامنیم جے شنکر نے کہا تھا کہ ’بھارتی بحریہ کے سابق افسران کی رہائی کے لیے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی‘۔

بھارتی اپیل کے بعد دسمبر میں قطر کی عدالت نے تمام ملزمان کی سزا میں کمی کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی ملزمان پر قطر کے لیے اٹلی میں تیار کردہ آبدوزوں کی خریداری کی تفصیلات اسرائیل کو دینے کا الزام تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اعلی عہدے پر فائز اہلکار اور اعلی افسران جس میں وہ کپتان بھی شامل ہیں جنہوں نے جنگی جہازوں کی کمانڈ کی، سمیت 8 اہلکاروں کو اگست 2022 میں دوحہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ قطر میں بھارتی بحریہ کے سابق افسران کو سزائے موت سنانے کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد بھارت کی وزرات داخلہ نے کہا تھا وہ اس معاملے پر ’حیران‘ ہیں۔

خیال رہے کہ قطر میں شاذو نادر ہی پھانسی کی سزائی دی جاتی ہیں اور خلیجی ریاست پہلے یہ بات کہہ چکی ہے کہ سزائے موت عمر قید کے برابر ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق قطر نے 2020 میں 20 سالہ وقفے کے بعد نیپال کے ایک تارک وطن مجرم کو پھانسی کی سزا دی تھی۔

نئی دہلی کے تاریخی طور پر قطر سے اچھے تعلقات ہیں جو کہ بھارت کو قدرتی گیس فراہم کرنے والا ایک اہم ملک ہے، قطر کی 28 لاکھ سے زائد آبادی کا دو تہائی سے زیادہ حصہ تارکین وطن پر مشتمل ہے اور اس میں بھارتی شہریوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

قطر اس کے علاوہ حماس کے سیاسی بیورو کی میزبانی کرتا ہے اور غزہ کو مالی امداد دیتا ہے، فلسطین اور اسرائیل کے مابین قیدیوں کی حوالگی کے حوالے سے ثالثی کی کوششوں سے منسلک کیا جاتا ہے۔

install suchtv android app on google app store