حماس نےغزہ جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا

حماس نےغزہ جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا فائل فوٹو حماس نےغزہ جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا

حماس نے غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔ حماس کا کہنا تھا کہ معاہدے کی تجاویز میں غزہ کے محاصرے اور ہمارے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، ریلیف، شیلٹر اور بحالی کے کاموں کو یقینی بنانے جیسے معاملات شامل ہیں۔

قطری وزیراعظم اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معاہدے کے فریم ورک سے متعلق حماس کا جواب ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔

دوحا میں قطری وزیراعظم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں، اسرائیلی حکام سے حماس کے جواب پر آج تبادلہ خیال ہوگا، ابھی بہت کام باقی ہے لیکن یقین ہے کہ معاہدہ ممکن ہے۔

قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے حماس کے جواب کو امید افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نازک وقت میں معاہدے کے فریم ورک کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا غزہ لڑائی میں ایسے وقفے کیلئے پرعزم ہے جو پائیدار امن لائے، یرغمالیوں کی رہائی کیلئے وقفے میں توسیع پر ہر ممکن کام کریں گے۔

حماس کا کہنا تھا کہ معاہدے کی تجاویز میں غزہ کے محاصرے اور ہمارے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، ریلیف، شیلٹر اور بحالی کے کاموں کو یقینی بنانے جیسے معاملات شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین جارحیت جاری ہے، 24گھنٹوں میں مزید 107 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیل نے جارحیت اور درندگی کی تمام حدیں پار کردیں، جبالیہ میں گھر پر بم برسا کر مزید 20 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

خان یونس میں الہناوی اسکول میں موجود بے گھر فلسطینیوں پر بھی راکٹ داغ دیے جہاں بچوں اور خواتین سمیت 14 فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، رفح میں بھی اسرائیلی حملوں میں 6 فلسطینی شہید ہوگئے۔

صہہونی فوج نے 24 گھنٹوں کے دوران 107 فسلطینیوں کو شہید کردیا جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 27 ہزار 600 تک پہنچ گئی۔ حماس نے غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا بھی جواب دے دیا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان میں اسرائیل کی مالی امداد کا بل مسترد

دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان میں اسرائیل کی مالی امداد کا بل مسترد کردیا گیا، بل کی مخالفت میں 180 اور حمایت میں 70 ووٹ پڑے۔

بل کو 166 ڈیموکریٹس اور 14 ریپبلکنز ارکان نے مل کر مسترد کیا، ایوان سے بل کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار تھی۔

واضح رہے کہ اسرائیل کو اس قانون سازی کے ذریعے 17 ارب 60 کروڑ ڈالرز ملنے تھے۔

install suchtv android app on google app store