افریقی ملک گِنی سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان سائیکل پر 6 ممالک کا سفر طے کرکے مصر کی الازہر یونیورسٹی پہنچ گیا۔ رپورٹ کے مطابق افریقی نوجوان ممودو سفایو نے چار مہینے میں 4 ہزار کلومیٹر سفر کیا اور قاہرہ پہنچا۔
عالمی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ممودو نے بتایا کہ وہ قاہرہ کی جامعہ الازہر میں اسلامی تعلیمات میں ڈگری لینے کی استطاعت نہیں رکھتا تھا نا ہی اس کے پاس فضائی ٹکٹ خریدنے کے پیسے تھے۔نوجوان طالبعلم کا کہنا تھا کہ جامعہ الازہر کی اعلیٰ ساکھ نے مجھے مجبور کیا کہ میں مالی، برکینا فاسو، ٹوگو، بینین، نائیجر اور چاڈ سے ہوتا ہوا یہاں پہنچا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں تین مرتبہ بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا گیا، حراست میں لیے جانے کے واقعات برکینا فاسو اور ٹوگو میں پیش آئے۔چاڈ میں ایک صحافی کو دیے گئے انٹرویو کے بعد کئی افراد ممودو کی مدد کو سامنے آئے اور انہیں اتنی رقم دی کہ وہ چاڈ سے براستہ فضائی پرواز مصر پہنچے ورنہ انہیں سوڈان کا بھی سفر سائیکل پر کرنا پڑتا۔
5 ستمبر کو قاہرہ پہنچنے کے بعد جامعہ الازہر میں شعبہ اسلامی تعلیمات کی ڈین ڈاکٹر نہلہ السعیدی نے ان سے ملاقات کی، ممودو نے بتایا کہ مجھے فل اسکالرشپ دی گئی ہے۔
ڈاکٹر نہلہ السعیدی کا کہنا ہے کہ یہ سپورٹ صرف مصر میں بین الاقوامی طلبہ کیلئے نہیں بلکہ بیرون ملک بھی فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ الازہر تمام ممالک سے طلبہ کو داخلے دیتی ہے اور انہیں گرانٹس بھی فراہم کرتی ہے۔